رمضان
گذشتہ سے پیوستہ
۲: وباعِدْنی فیهِ من السّفاهة والتّمْویهِ ؛ مجھے ہر طرح کی ناسمجھی اور بے راہ روی سے بچا کے رکھ ۔
دوسری درخواست یہ ہے کہ خدایا ہمیں غفلتوں اور ناعقلی اور ناسمجھی کی بنیاد پر کاموں کو انجام دینے سے دور رکھ ۔
اللهمّ ارْزُقنی فیهِ الذّهْنَ والتّنَبیهَ وباعِدْنی فیهِ من السّفاهة والتّمْویهِ واجْعَل لی نصیباً مِنْ کلّ خَیْرٍ تُنَزّلُ فیهِ بِجودِکَ یا أجْوَدَ الأجْوَدینَ ۔
گذشتہ سے پیوستہ
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : لِكُلِّ شَى ءٍ رَبيعٌ وَ رَبيعُ القُرْآنِ شَهْرُ رَمَضانَ ؛ ہر چیز کے لئے بہار ہے اور رمضان قران کی بہار کا مہینہ ہے ۔ (۲)
گذشتہ سے پیوستہ
۲۔ وَ جَنِّبْنِي فِيهِ مِنْ سَخَطِكَ وَ نَقِمَاتِكَ ؛ مجھے اپنی ناراضگی اور اپنے انتقام سے دور رکھ ۔
گذشتہ سے پیوستہ
۵: واعْفُ عنّی یا عافیاً عنِ المجْرمینَ ۔ اورمجھے درگزر کر اے گناہگاروں سے درگزر کرنے والے ۔
گذشتہ سے پیوستہ
۴: وهَبْ لی جُرمی فیهِ یا الهَ العالَمینَ ۔ آج میرے گناہ بخش دے اے جہانوں کے پالنے والے ۔
رمضان المبارک وہ با برکت و عظیم مہینہ ہے جس میں خداوند عالم اپنے روزہ دار بندے کا میزبان ہے ، اس مبارک مہینہ میں بندے کی گناہیں بخش دی جاتی ہیں اور اس مہینہ میں مخصوص اعمال ہیں خاص کر شب ھای قدر کے سلسلہ میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔
ماہ مبارک رمضان میں روزہ رکھنے کیلئے اذان صبح سے پہلے نیت ضروری ہے ، چاہیں تو پہلے ہی دن پورے مہینہ کی نیت کرلیں تاکہ بے فکر رہیں ۔
مگر مستحب ہے کہ ہر سحر کے بعد اس دن کے روزے کی نیت کی جائے
قران کریم نے رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے سلسلہ میں فرمایا : لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ کَانَ یَرْجُو اللَّهَ وَالْیَوْمَ الآخِرَ وَذَکَرَ اللَّهَ کَثِیرًا ۔ (۱)
ماہ مبارک رمضان میں قران پڑھنے والے بعض افراد ، ایتوں کو غلط پڑھتے ہیں ، قران کوغلط پڑھنا روزہ کے باطل ہونے کا سبب نہیں ہے کیوں کہ غلط پڑھنا خدا پر جھوٹ باندھنا محسوب نہیں ہوگا ۔