رمضان
اس پارے کے دو حصے ہیں:
۱۔ سورۂ انبیاء ۔
۲۔ سورۂ حج ۔
سورۂ انبیاء میں تین باتیں یہ ہیں:
۱۔ قیامت ۔
۲۔ رسالت ۔
۳۔ توحید ۔
قیامت:
سوال: بعض افراد سخت و مشقت آمیز کام کرتے ہیں ، مسلسل دھوپ میں رہتے ہیں، اس طرح کا کام کرنے والے افراد اگر روزہ رکھیں تو کام نہیں کرسکتے لہذا روزہ رکھنے سے پرہیز کرتے ہیں ! تو کیا کام کا سخت اور مشقت آمیز ہونا روزہ نہ رکھنے کا جواز بن سکتا ہے ۔
ماہ مبارک رمضان میں ڈینٹیسٹ کے پاس جانے اور دانتوں کے بھروانے میں کوئی ھرج نہیں مگر روزہ دار اس بات کا مکمل خیال رکھے کہ کوئی چیز اس کے حلق میں نہ جانے پائے کیونکہ دانتوں کے بھروانے میں گندا پانی زیادہ نکلتا ہے جو حلق تک پہنچ سکتا ہے ، لہذا اگر روزہ دارہ اس بات کا احتمال دے کہ دانتوں کے بھروانے م
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : (و الذی نفسی بیدہ لا یومن احدکم حتی اکون احب الیہ من نفسہ و مالہ و ولدہ والناس اجمعین) تم میں کوئی بھی صاحبان ایمان نہیں ہوسکتا جب تک اس
کے لئے خود اس کے نفس اس کے مال اس کے بیٹوں اور دیگر تمام لوگوں سے زیادہ محبوب، میں نہ قرار پاؤں ۔
تفسیر مجمع البیان میں وارد ہوا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے جب انصار و مہاجرین کے درمیان عقد اخوت قائم کردیا تو وہ لوگ حقیقی بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کی میراث میں شریک ہوتے تھے اس لئے کہ مہاجرین شروع شروع میں اپنے مال و منال اور اپنے خاندان سے الگ ہو کر آئے تھے عقد اخوت کے ذریع
اسپرے کی دو طرح ہیں کہ بعض اسپرے پانی کی طرح ہیں اور بعض گیس کے مانند ہیں ۔
ماه رمضان میں دمہ کے مریضوں جو اسپرے استعمال کرتے ہیں اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا ، ہاں اگر اسپرے پانی کی شکل و صورت میں ہو تو روزہ باطل ہوجائے گا ۔
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : اَلا اُخْبِرُکُمْ بِشَیْءٍ اِنْ اَنـْتُمْ فَعَلْتُموهُ تَباعَدَ الشَّیْطانُ مِنْـکُمْ کَما تَباعَدَ الْمَشْرِقُ مِنَ الْمَغْرِبِ؟
جو لوگ گرمیوں کے موسم میں دن کے طولانی ہونے اور شدید گرمی کے سبب روزے سے بچنا چاہتے ہیں وہ اذان ظھر سے پہلے سفر کرلیں یا اپنے قیام کی جگہ سے 23 کیلومیٹر باہر جاکر کچھ کھالیں اور پھر لوٹ ائیں ، اذان ظھر کے بعد سفر کرنے کی صورت میں روزہ پورا کرنا ہوگا ۔
ہم میں سے کافی لوگوں پر ماہ رمضان کا روزہ واجب ہے یعنی حکم خدا کی اطاعت میں اذان صبح سے مغرب تک تمام ان چیزوں سے جو روزہ باطل کردیتی ہیں پرھیز کریں، البتہ احتیاطا واجب ہے کہ اذان صبح سے کچھ دیر پہلے اور اذان مغرب سے کچھ دیر بعد تک مبطلات روزہ سے پرھیز کرے ۔
روایت میں ہے کہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ماہ مبارک رمضان کا چاند دیکھنے کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے : اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَیْنَا بِالْأَمْنِ وَ الْإِیمَانِ وَ السَّلامَةِ وَ الْإِسْلامِ وَ الْعَافِیَةِ الْمُجَلَّلَةِ وَ دِفَاعِ الْأَسْقَامِ وَ الرِّزْقِ الْوَاسِعِ وَ الْعَوْنِ عَلَى