ماہ رمضان کی دعاوں کی شرح، تیسرے دن کی دعا (۱)

Sun, 03/10/2024 - 05:41

اللهمّ ارْزُقنی فیهِ الذّهْنَ والتّنَبیهَ وباعِدْنی فیهِ من السّفاهة والتّمْویهِ واجْعَل لی نصیباً مِنْ کلّ خَیْرٍ تُنَزّلُ فیهِ بِجودِکَ یا أجْوَدَ الأجْوَدینَ ۔

اے معبود! آج کے دن مجھے ہوش اور آگاہی عطا فرما ، مجھے ہر طرح کی نا سمجھی اور بے راہ روی سے بچا کے رکھ ، اور مجھ کو ہر اس بھلائی میں سے حصہ دے جو آج تیری عطاؤں سے نازل ہو، اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے۔

ماہ مبارک رمضان کے تیسرے دن کی دعا میں مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم خداوند متعال سے تین چیزوں کی درخواست فرمارہے ہیں:

۱: : اللهمّ ارْزُقنی فیهِ الذّهْنَ والتّنَبیهَ ؛ اے معبود! آج کے دن مجھے ہوش اور آگاہی عطا فرما ۔

پہلی درخواست یہ ہے کہ خدایا ! مجھے ہوشیاری اور اور اگاہی عطا کر ، یعنی میرے ہوش ، میری ذکاوت اور ذھانت کو بہتر کر اور ہمیں ہمارے وظائف اور ہماری ذمہ داریوں کی بہ نسبت اگاہ اور بیدار کر ۔

رزق اور روزی کا تعلق فقط مادی چیزوں سے نہیں ہے بلکہ حقیقی اور اصلی رزق غیر مادی چیزیں ہیں ، اسی بنیاد پر اگر انسان کے پاس عقل و خرد جیسی غیر مادی اہم چیز موجود نہ ہو تو انسان مادی چیزوں سے بھی صحیح استفادہ نہیں کرسکتا ، انسان چاہے جتنا بڑا مالدار ہو لیکن اگر اس کے پاس عقل و فھم نہ ہو تو اس کا صحیح استعمال نہیں کرسکتا ، اس کے برخلاف اگر انسان کا ذھن قوی اور مضبوط ہو ، اس کے اندر ذھانت اور ذکاوت موجود ہو تو اپنے فقر و ناداری کو چھپا سکتا ہے ، اسی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ «العاقل یکفیه الاشارة و الجاهل لا یکفیه المناره» ۔ (۱)

لہذا ہمیں اس مقام پر یہ دیکھنا چاہئے کہ کون کونسی چیزیں ذھن کی کندی اور اس کے ضعف کا سبب بنتی ہیں ، ایات و روایات کی نگاہ میں گناہ ، ذھن اور حافظہ کی کندی اور اس کے ضعیف ہونے کا باعث بنتی ہے ۔

ایت مجتھدی تھرانی فرماتے ہیں کہ ایک دن شخص نے ایک دانشور اور تعلیم یافتہ انسان کے پاس مراجعہ کیا اور ان سے اپنے حافظہ کی کمی اور اس کے ضیعف ہونے کا شکوہ و گلا کیا تو اس دانشمند نے اسے جواب دیا کہ گناہ نہ کرو کیوں کہ علم ایک قسم کی فضیلت اور برتری ہے اور خداوند متعال اس فضیلت و برتری گناہگار کو نہیں دیتا ، اسی بنیاد پر گناہگار ہرگز مجتھد اور علامہ نہیں بن پاتا ، لہذا اگر کسی کو علامہ اور مجتھد ہونا ہے تو اسے گناہوں سے دوری کرنی ہوگی ۔

اپ نے حافظہ کی تقویت کے لئے دعا تعلیم فرماتے ہوئے فرمایا: خدا سے حافظہ کی دعا کرو ، گناہوں سے دوری کرو اور ہر نماز کے بعد اس دعا کو پڑھو: « سُبْحَانَ‏ مَنْ‏ لَا يَعْتَدِي‏ عَلَى‏ أَهْلِ‏ مَمْلَكَتِهِ‏... ؛ پاک و پاکیزہ وہ ذات جو اپنی مخلوق پر ظلم نہیں کرتی» ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: بهبانی، شيخ محمد علی ، مقامع الفضل، ج۲، ص۴۷۸۔

۲: بهجت‌ الدعاء، ص١٠٢

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 19