قرآن و حدیث
خلاصہ: امام رضا(علیہ السلام) کے بعض اقوال کو مرتب طور پر پیش کیا گیا ہے۔
خلاصہ: عالمی یوم مسجد کے موقع پر مسجد کے کچھ فضائل قرآن اور روایات کی روشنی میں بیان ہو رہے ہیں، نیز اس عالمی دن کے مقرر کرنے کی وجہ بیان ہوئی ہے جو صہیونیت نے مسجد الاقصی کو جلا کر تخریب کی تھی اور اس تخریب پر حضرت امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے رد عمل دکھایا، جس سے مسجد کی اہمیت اور مقام واضح ہوتا ہے۔
خلاصہ: آیت مباہلہ وہ آیت ہے جو اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نصرانیوں سے حضرت عیسی (علیہ السلام) کے عبد اور اللہ کا بندہ ہونے کے سلسلے میں گفتگو ہوئی، مگر نصرانیوں نے حق کے واضح ہوجانے کے باوجود حق کے سامنے تسلیم نہ ہوئے۔
خلاصہ: قرآن کریم کی کئی آیات پنجتن آل عبا کی عظمتوں کی نشاندہی کررہی ہیں، ان میں سے دو آیتیں، آیت مباہلہ اور آیت تطہیر ہیں۔ نجران کے نصرانیوں کےلئے حقیقت واضح ہوجانے کے باوجود وہ حق کے سامنے تسلیم نہ ہوئے تو آیت مباہلہ نازل ہوئی، جس کے دوسرے دن مباہلہ کے لئے پنجتن آل عبا روانہ ہوئے اور بعض نقل کے مطابق آیت تطہیر اسی دن نازل ہوئی۔
خلاصہ: قرآن اور اہلبیت اطہار(علیہم السلام)، دین کے معارف کے حصول کا ذریعہ اور حقیقی راستہ ہیں، ان دونوں میں سے کسی ایک سے بے توجہی، انسان کو گمراہی اور ضلالت کے دلدل میں دھکیل دیگی۔ ان دونوں کے درمیان عمیق تعلق ہے جو خداوند عالم کی جانب سے ہے۔ قرآن مجید میں بہت سی ایسی آیات ہیں جو اہلبیت(علیہم السلام) کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔
خلاصہ: لفظ ’’ اہلبیت‘‘ قرآن کے لئے نامانوس لفظ نہیں ہے بلکہ یہ لفظ قرآن مجید میں مختلف مقامات پر ذکر ہوا ہے، جن میں سے بعض جگہوں پر اس کا مقصود واضح طور پر بیان ہوا ہے اور بعض مقام پر اس لفظ کو سمجھنے کے لئے عقل و خرد کا استعمال کرتے ہوئے تدبر کرنے کی ضرورت ہے۔
خلاصہ: امام حسین (علیہ السلام) نے ایسے حالات میں قیام کیا جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دین میں بدعتیں ایجاد کی جا رہی تھیں اور حلال کو حرام اور حرام کو حلال کیا جارہا تھا۔ آنحضرت کی نبوت و رسالت کے راستہ کو جاری رکھنے اور تسلسل دینے والے امام حسین (علیہ السلام) ہیں۔
خلاصہ: واقعۂ کربلا کے بعد، اہل حرم کی اسیری کا آغاز ہوا، اسیرے سے لیکر رہائی تک، جس مقام پر بھی اہل حرم کو خاص کر کے امام سجاد علیہ السلام کو موقع فراہم ہوتا، وہ اپنی حقانیت کو لوگوں کے سامنے پیش کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے۔
خلاصہ:اس مضمون میں، امام حسن (علیہ السلام) نے قرآن کو مختلف اعتبار سے جو پہجنوایا ہے اس کو ٘مختصر طر پر بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: امام حسن(علیہ السلام) نے بہت زیادہ قرآن کی آیات کی تفسیر فرمائی ہے، اس مضمون میں ان میں سے بعض کو بیان کیا گیا ہے۔