قرآن و حدیث
خلاصہ: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے حدیث ثقلین میں قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کو دو ایسی چیزوں کے طور پر متعارف فرمایا جو ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتیں یہاں تک کہ حوض کوثر کے کنارے آپ ؐ کے پاس آئیں۔
خلاصہ: حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو اللہ تعالی نے جو مقام امامت دیا وہ نبوت اور خلت کے بعد تھا، لہذا مقام امامت نبوت اور خلت سے بالاتر ہے اور جسے اللہ چاہے یہ مقام عطا فرماتا ہے، کوئی شخص کوشش کرکے اس مقام تک نہیں پہنچ سکتا۔
امامت ایک ایسا منصب اور مقام ہے جس کا ادراک بہت آسان نہیں ہے۔
خلاصہ: اس دنیا میں انسان کو اپنے محسن اور احسان کرنے والے کا بھی شکریہ ضرور ادا کرنا چاہئے۔
خلاصہ: خداوند عالم نے ازواج کو اپنی نشانیوں میں سے شمار کیا ہے اور انھیں سکون و اطمینان کا باعث بتایا ہے۔
دنیا میں مومن مصیبتیں اور تکلیفیں برداشت کرنے اور جنتی نعمتوں تک فی الحال نہ پہنچ پانے کی وجہ سے قیدخانہ میں زندگی بسر کررہا ہے جس میں اسے سکون کی توقع نہیں ہونی چاہیے۔
خلاصہ: قرآن کے معجزہ ہونے پر ایک دلیل قرآن میں تناقض کا نہ ہونا ہے۔
خلاصہ: نبوت کا ختم ہوجانا قرآن میں تحریف نہ ہونے پر بہترین دلیل ہے
خلاصہ: رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی تأکید اور مسلمانوں کا قرآن سے ہمیشہ منسلک رہنا قرآن کے تحریف نہ ہونے پر ایک دلیل