قرآن و حدیث
خلاصہ: حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے نہج البلاغہ میں منقول خطبات میں سے چار خطبوں کے وہ حصے جن میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں تذکرہ ہوا ہے، اس مضمون میں نقل کیے گئے ہیں۔
خلاصہ: جیسے دیگر معصومین حضرات (علیہم السلام) کے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں بیانات پائے جاتے ہیں، اسی طرح حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے بھی پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں ارشادات پائے جاتے ہیں۔ اس مضمون میں وہ ارشادات جو نہج البلاغہ میں نقل ہوئے ہیں، ان میں سے آٹھ خطبوں سے منتخب کیے گئے، جو یہاں پیش کیے جارہے ہیں۔
جو قوم ملت متحد ہوتی ہے وہ ہمیشہ کامیابی و کامرانی کی طرف گامزن رہتی ہے اور جس قوم و ملت میں انتشار ہوجا تا ہے وہ ہمیشہ تنزلی کی طرف جاتی رہتی ہے مقالہ ھذا میں نہج البلاغہ کی روشنی میں اتحاد و افتراق کے اثرات اور نقصانات و فوائد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے افتراق کے علاج کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔
خلاصہ: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عظیم الشان شخصیت کے بارے میں نہج البلاغہ میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) نے جو خطبے ارشاد فرمائے ہیں، ان میں سے مزید آٹھ خطبوں میں سے اس عنوان سے متعلق مطالب نقل کیے گئے ہیں (اس سے پہلے مضمون میں بھی آٹھ کی روشنی میں بیان کیے جاچکے)۔
کسی بھی قوم وملت کے وجود کو برقرار رکھنے کیلئے سب سے ضروری اور اہم چیز، ان کی صفوں میں اتحاد و اتفاق کا پایا جانا ہے۔ اتحاد ایک زبردست طاقت و قوت اور ایسا ہتھیار ہے کہ اگر تمام مسلمان متحد ومتفق ہوجائیں تو کوئی دوسری قوم مسلمانوں سے مقابلہ تودورکی بات آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ سکتی۔ یہی وجہ ہے جو ہمارے تمام ائمہ نے اسکی تاکید کی ہے جسکی بارز مثال مولائے کائنات کی زندگی ہے۔
خلاصہ: بے شک اسلام انسان کی فلاح و بہبودی کے لئے آیا ہے، اس دین میں وہ تمام قوانین ملتے ہیں جس سے انسان کامیابی سے سرخ رو ہوتا ہے اور شرمندگی سے بچتا ہے، انھیں قوانین میں سے ایک مشورہ ہے جس کے ذریعہ انسان ہمیشہ کامیابی کی طرف گامزن رہتاہے مگر اسلام نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مشورہ ان افراد سے کرے جو واقعی عالم، امین، مخلص اور خیر خواہ ہیں۔
خلاصہ: کسی کا تعارف وہی کروا سکتا ہے جو خود پہلے پہچانتا ہو، اہل بیت (علیہم السلام) وہ ہستیاں ہیں جو اللہ کی معرفت کی بلندی پر فائز ہیں، لہذا بہترین طریقہ سے وہی، لوگوں کو اللہ کی معرفت دلواسکتے ہیں جن میں سے ایک حضرت امام حسن عسکری (علیہ السلام) ہیں، آپ (علیہ السلام) نے لفظ اللہ کی تفسیر کرتے ہوئے اللہ کی معرفت کا ذریعہ عطا کیا ہے۔
خلاصہ: اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہمارے سماج میں مشورہ کرنے کا رواج تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے اور اگر بعض سنجیدہ لوگ مشورہ کرتے بھی ہیں تو مشورہ دینے والوں کی ایک قطار نظر آتی ہے، جبکہ اسلام کی تعلیمات میں ایسا نہیں ہے اسلام میں جہاں مشورہ کی اہمیت و فضیلت کی طرف اشارہ کیا ہے وہیں مشیر (مشورہ دینے والے )کی ذمہ داریوں کو بھی بیان کیا ہے تاکہ مستشیر (مشورہ لینے والا) اس کے مشورہ سے کامیابی و کامرانی کی طرف گامزن ہوسکے۔ مقالہ ھذا میں مشیر کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اس امید کے ساتھ کہ ہر مشیر اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور مستشیر کو ایک مفید مشورہ سے نوازے۔
خلاصہ: خدا نے قرآن میں ایک گروہ کو شجرہ ملعونہ سے تعبیر کیا ہے، بہت زیادہ حدیثون کی روشنی میں وہ گروہ بنی امیہ ہے جس کو خدا نے شجرہ معلونہ کہا ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم نے مختلف اقوام کے عقائد اور کردار کا تذکرہ کیا ہے اور پھر ان کا انجام بھی بتایا ہے تا کہ دوسری قوموں کے لئے درس عبرت بن جائے اور وہ اپنے عقائد اور اعمال کی اصلاح کریں، ان قوموں میں سے ایک قوم اصحاب مدین ہیں۔ اللہ تعالی نے حضرت شعیب (علیہ السلام) کو اصحاب مدین کی طرف مبعوث کیا تا کہ ان کو گمراہی سے نکال کر ہدایت کے راستہ پر لائیں۔