قرآن و حدیث
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ ساتواں مضمون ہے جو الہام الہی کے بارے میں تحریر ہورہا ہے۔ حضرت صدیقہ طاہرہ (سلام اللہ علیہا) نے شکر کو اللہ سے مختص کرتے ہوئے اس چیز پر جو اللہ نے الہام کی ہے، اللہ کا شکر کیا ہے۔ اس مضمون میں الہام کے مختلف پہلووں پر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے اپنے خطبہ کا اللہ کی حمد سے آغاز کیا ہے اور اللہ کی حمد کی ہے ان نعمتوں پر جو اللہ نے عطا فرمائی ہیں، اس مضمون میں نعمتوں کے بارے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ دسواں مضمون ہے۔ اس فقرہ میں حضرت صدیقہ طاہرہ (سلام اللہ علیہا) نے اللہ کی نعمتوں پر ثناء کی ہے وہ نعمتیں جو ہمہ گیر اور ابتدائی طور پر مخلوق کو ملی ہیں، گہری نظر سے غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کی ہر نعمت ابتدائی ہے۔
خلاصہ: قرآن مجید کی آیات کے بارے اپنی طرف سے کسی قسم کی رأی دینے کو تفسیر بالرأی کہتے ہیں، اور روایتوں میں ایسے شخص کی بہت زیادہ مذمت کی گئی ہے جو اپنی جانب سے قرآن کی آیات کی تفسیر کرتا ہے۔
خلاصہ: نیک عمل جس کا اللہ تعالی نے حکم دیا ہے، یقیناً اس میں پروردگار عالم کی حکمت و مصلحت پائی جاتی ہے، انسان نیک عمل کو حقیر نہ سمجھے، حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) کی حدیث کے مطابق نیک عمل کو حقیر نہ سمجھا جائے، اس مضمون میں چند نکات پیش کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: قرآن کو صحیح سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ وہ آیت جس کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں اس کے بارے میں پوری معلومات ہوں کہ وہ کہا پر نازل ہوئی، کس وقت اور کن حالات میں نازل ہوئی، صرف آیت کے ظاہری الفاظ کو دیکھ کر اس کے معنی کو صحیح طریقہ سے سمجھا نہیں جا سکتا۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کے پہلے فقرہ میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) اللہ کی حمد کرتے ہیں، اس مضمون میں پہلے فقرہ کے الفاظ کی مختصر وضاحت کے بعد حمد کے بارے میں مختلف پہلووں پر گفتگو کی جارہی ہے۔
چکیده
اگر کسی کو دشمن کا ڈر اور خوف ہو تو اُسے اپنے دشمن سے بچاؤ اور اسکے حملات سے محفوظ رہنے اور اسکے ساتھ موثر مقابلہ کیلئے مندرجہ ذیل مراحل طے کرنا ضروری ہیں:
١: دشمن کے وجود سے باخبر ہونا۔
٢: دشمن کے ہتھیاروں اور اسکے حملہ کرنے کے انداز سے باخبر ہونا۔
٣: دشمن کے حملات کے توڑ اور موثر جواب دینے کے طریقہ سے واقف ہونا۔
٤: دشمن سے متعلق اپنی معلومات کو اہمیت دینا اور انکے مطابق عمل کرنا۔
چکیده:
26 قرآنی دعائیں.
خدا وند متعل کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔ اس نے اپنے بندوں کے لیے دعا کے دروازے کھول رکہے ہیں فلکہ اسی بڑی نعمت اور کیا ہو کہ اس خالق نے خود ہی اپنی کتاب میں دعا کے طریقے بتا دیے ۔ ہم نے کوشش کی ہے ان میں سے چند کو آپ کے سامنے پیش کریں ۔
چکیده:اس مقالہ میں داعش کے ظلم کا ذکر ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ ان کا تعلق اسلام سے نہیں ہے کیونکہ اسلام کبھی دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا ان کی حرکات کو قرآن کی رو سے ثابت کیا گیا ہے کہ ان کی کوئی بھی کارکردگی اسلام کے مطابق نہیں ہے بلکہ اسلام نے اس چیز سے جو یہ انجام دے رہے ہیں سخت مخالف ہے۔