اخلاق وتربیت
خلاصہ: جسم کے مختلف اعضا ایک دوسرے کے مددگار ہیں، اسی طرح معاشرے کے افراد کو نیکیوں اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔
خلاصہ: اختیار ایسی قوت ہے جس سے انسان اپنے جسم کے اعضا پر قابو پا کر گناہ اور غلط کاموں سے اپنے آپ کو روک سکتا ہے اور اسی اختیار کے ذریعے اللہ کی فرمانبرداری کرتا ہوا، اللہ کا نیک بندہ بن سکتا ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالیٰ نے انسان کو جسمانی طاقتیں اور ساتھ اختیار کی قوت عطا فرمائی ہے، انسان کو وہی اختیار کرنا چاہیے جو اللہ کا حکم ہے نہ کہ اپنے پسند کا راستہ۔
خلاصہ: جب انسان اپنی نظروں کو آزاد رکھتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ حرام کا مرتکب ہوجائے، قرآن کریم نے لغو سے رُخ موڑنا کامیاب مومنین کے صفات میں سے ایک صفت بیان کی ہے جو غورطلب ہے۔
خلاصہ: آدمی بہت ساری چیزوں کی طرف دیکھتا ہے، جبکہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس بارے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: آدمی بہت ساری چیزوں کی طرف دیکھتا ہے، جبکہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس بارے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: ہر انسان اچھے اخلاق کو اپنا سکتا ہے، بس اس کو اس بات کا ارادہ کرنا ہے کے میں ہر کسی کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آؤنگا۔
خلاصہ: معیار یہ ہے کہ جو تمہارے لیے فائدہ مند نہیں ہے وہ "لغو" ہے اور اس کا ارتکاب نہ کرو۔
خلاصہ: حلم کی ایک برکت اور اثر عفو و درگزرہےعفوودرگزر جوانمردوں کی صفات میں سے ہے جس کے ذریعے دوستی کے تعلقات اور باہمی روابط میں استحکام اور مہرومحبت پیدا ہوتی ہے،ایسا انسان جس میں حلم کی صفت نہ ہو، اس میں عفوودرگزر کی خصوصیت نہیں ہوسکتی یہی وجہ ہے کہ خداوند ِعالم کا حلیم ہونا، اس کی جانب سے عفووبخشش کا موجب ہے۔
خلاصہ: تکبر اور غرور ایک ایسی اخلاقی بیماری ہے جسے اسلامی منابع میں دیوانگی سے تعبیر کیا گیا ہے،اسی کے پیش نظر مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔