اخلاق وتربیت
خلاصہ: معیار یہ ہے کہ جو تمہارے لیے فائدہ مند نہیں ہے وہ "لغو" ہے اور اس کا ارتکاب نہ کرو۔
خلاصہ: حلم کی ایک برکت اور اثر عفو و درگزرہےعفوودرگزر جوانمردوں کی صفات میں سے ہے جس کے ذریعے دوستی کے تعلقات اور باہمی روابط میں استحکام اور مہرومحبت پیدا ہوتی ہے،ایسا انسان جس میں حلم کی صفت نہ ہو، اس میں عفوودرگزر کی خصوصیت نہیں ہوسکتی یہی وجہ ہے کہ خداوند ِعالم کا حلیم ہونا، اس کی جانب سے عفووبخشش کا موجب ہے۔
خلاصہ: تکبر اور غرور ایک ایسی اخلاقی بیماری ہے جسے اسلامی منابع میں دیوانگی سے تعبیر کیا گیا ہے،اسی کے پیش نظر مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
خلاصہ: اس مضمون میں تین الفاظ کا مفہوم بیان کیا جارہا ہے اور ہر ایک کے لئے ایک آیت مثال کے طور پر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: اچھے اخلاق سے انسان دین اور دنیا دونوں میں کامیاب ہوتا ہے۔
خلاصہ:اگر انسان چاہتا ہے کہ اس کی زندگی میں برکت ہو تو اسے چاہئے کہ وہ خدا کی نافرمانی نہ کرے۔
خلاصہ: بندگانِ خالص، خالقِ کائنات کی مخلصانہ عبادت کے ذریعے اپنی روح کو جلا اور صفا بخشتے ہیں، تعلق باللہ سے پھوٹنے والے صاف و شفاف چشمے کے پانی سے اپنا قلب دھوتے، چمکاتے اور نورانی کرتے ہیں۔
یہ کہنا کوئی فخر کی بات نہیں کہ فلاں نے مجھ پر اعتراض کیا، مجھے برابھلا کہا، تو اس کے جواب میں، میں نے اسے دس گنا زیادہ سنا ڈالیں بلکہ قرآنِ مجید، خداوند ِعالم کے ممتاز بندوں کی خصوصیت کے بارے میں فرماتا ہے کہ:وَاِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا (اور جب جاہل ان سے (نامناسب انداز سے) خطاب کرتے ہیں تو یہ لوگ ان کے جواب میں انہیں سلامتی کا پیغام دیتے ہیں[سورہ فرقان۲۵۔ آیت۶۳) یعنی ان کے سامنے سے، بے اعتنائی اور بزرگواری کے ساتھ گزرجاتے ہیں۔
ذلت اور انکساری کے درمیان بہت باریک فرق ہےلہٰذا بہت سے افراد غلط فہمی کی بنا پر تواضع و انکساری کے نام پر ذلت کا گناہ کربیٹھتے ہیں، جسے ہم منفی تواضع و انکساری کا نام دے سکتے ہیں اس قسم کی منفی تواضع و انکساری سے اسلام شدت کے ساتھ روکتا ہے۔