نعمتوں کے چھین جانے کے وقت غفلت کا ہٹ جانا

Wed, 07/10/2019 - 02:04

خلاصہ: جب انسان سے کوئی نعمت چھین جائے اور اس پر کوئی تکلیف اور مشکل وقت آئے تو دیکھتا ہے کہ اسباب و وسائل اس کی ضرورت کو پورا نہیں کرسکتے اور سب راستوں کو بند دیکھتا ہے تو اس کی غفلت کا پردہ ہٹ جاتا ہے اور وہ سمجھ جاتا ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ اسے اس تکلیف سے نجات دے سکتا۔

نعمتوں کے چھِن جانے کے وقت غفلت کا ہٹ جانا

      اگر ہمیں کوئی دوست قیمتی ہدیہ دے تو جب تک وہ ہدیہ باقی رہے گا، جب بھی ہماری نظر اس ہدیہ پر پڑے گی یا حتی وہ ہدیہ یاد آئے گا تو ساتھ وہ دوست بھی یاد آئے گا، جبکہ اس نے صرف ایک قیمتی چیز دی ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ جس نے ہمیں ہمارا سارا وجود عطا فرمایا ہے، ظاہری اور باطنی نعمتوں سے نوازا ہے اور اس نے اتنی نعمتیں برسا ئی ہیں کہ اگر لوگ گننا چاہیں تو نہیں گن سکتے، اس کے باجود انسان اللہ کی نعمتوں سے غافل رہتا ہے، یہاں تک کہ کسی بیماری اور تکلیف میں مبتلا ہوجائے تو اس وقت اللہ کی بارگاہ میں فریاد کرتا ہے۔
      سورہ نحل کی آیت ۵۳ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَمَا بِكُم مِّن نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللَّهِ ثُمَّ إِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَإِلَيْهِ تَجْأَرُونَ"، "اور تمہارے پاس جو بھی نعمت ہے وہ سب اللہ ہی کی طرف سے ہے اور اس کے بعد بھی جب تمہیں کوئی تکلیف چھولیتی ہے تو تم اسی سے فریاد کرتے ہو"۔
      لہذا جب مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو جس قدر اسباب و وسائل سے انسان کی ناامیدی بڑھتی جائے گی اتنا غفلت کا پردہ ہٹتا جائے گا اور رفتہ رفتہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتا جائے گا، یہاں تک کہ اگر ہر چیز سے ناامید ہوگیا اور سب اسباب سے اس کا رابطہ کٹ گیا تو اس وقت سمجھ جائے گا کہ ہر چیز صرف اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے اور جو اسباب انسان کے قابو میں ہوتے ہیں ان کو اللہ ہی نے انسان کے قابو میں رکھا ہوا ہے، نہ انسان کا کمال ہے کہ اس نے اسباب کو سنبھالا ہوا ہے اور نہ ان چیزوں کا کمال ہے جن کو انسان استعمال کرتے ہوئے اپنی ضروریات اور سہولیات فراہم کرتا ہے، بلکہ دونوں طرف سے اللہ نے سنبھالا ہوا ہے، یعنی اللہ تعالیٰ اسباب کو انسان کے لئے فراہم کرتا ہے اور اسباب پر جو انسان کا قابو ہے وہ بھی اللہ تعالیٰ انسان کو اسباب پر قابو دلواتا ہے۔

* ترجمہ آیت از: علامہ ذیشان حیدر جوادی اعلی اللہ مقامہ

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 69