اخلاق وتربیت
خلاصہ: لغو اور فضول کام سے انسان کو پرہیز کرنی چاہیے، اس سلسلہ میں سورہ مومنون کی آیت اور اس کی تفسیر میں مرحوم علامہ طباطبائی کے بیانات ذکر کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: بعض مسائل آدمی سے متعلق نہیں ہوتے، لیکن آدمی بلاوجہ ان میں مداخلت کرتا ہے اور اپنی بات سے دوسروں کو نقصان پہنچا دیتا ہے، ایسی مداخلت سے پرہیز کرنی چاہیے۔
خلاصہ: غور کرکے بات کرنے کے فائدے ہیں اور غور کیے بغیر بات کرنے کے نقصانات ہیں۔
خلاصہ:
حقیقت میں یہ عظیم ذمہ داری جو ملت کی نگہبان ہے اسے ترک کرنے سے معاشرہ کا نظام درہم و برہم ہوجاتا ہے جس کے نتیجہ میں بدکاروں کے لئے میدان خالی ہوجاتا ہے، اس صورت میں دعا اس کے نتائج کو زائل نہیں کرسکتی کیونکہ یہ کیفیت ان کے اعمال کا قطعی اور حتمی نتیجہ ہے۔
خلاصہ: خدا کی طرف سے دعا قبول ہونے کا وعدہ مشروط ہے مطلق نہیں، بشرطیکہ تم اپنے عہد و پیمان پورا کرو حالانکہ تم آٹھ طرح سے پیمان شکنی کرتے ہو، تم عہد شکنی نہ کرو تو تمہاری دعا قبول ہوجائے گی۔
مذکورہ آٹھ احکام جو دعا کی قبولیت کے شرائط ہیں انسان کی تربیت، اس کی توانائیوں کو اصلاح کرنے اور اسے ثمر بخش بنانے کے لئے کافی ہیں۔
خلاصہ: جسم کے اعضاء کے متعلق انسان کو خیال رکھنا چاہیے کہ اللہ کے احکام کا خیال رکھتے ہوئے، اپنے اعضاء کو اس راستوں میں استعمال نہ کرے جس سے اللہ تعالیٰ نے منع کیا ہے۔
خلاصہ: کسی کے سامنے دست سوال و نیاز کو دراز کرنا ایک طرح کی ذلت و خواری ہے جو ایک غیرتمند مسلمان کی شان کے خلاف ہے۔
خلاصہ: مفکر انسان کسی بھی امر کو شروع کرنے سے پہلے اسکے انجام اور نتایج کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔
خلاصہ: ایک حدیث بیان کرتے ہوئے اس کے بارے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حدیث میں زبان اور جسم کے اعضاء کی گفتگو بیان ہوئی ہے، اس سے متعلق چند تربیتی نکات کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔