اگر کام مشقت آمیز ہو تو کیا روزہ چھوڑسکتے ہیں

Fri, 03/31/2023 - 08:10

سوال: بعض افراد سخت و مشقت آمیز کام کرتے ہیں ، مسلسل دھوپ میں رہتے ہیں، اس طرح کا کام کرنے والے افراد اگر روزہ رکھیں تو کام نہیں کرسکتے لہذا روزہ رکھنے سے پرہیز کرتے ہیں ! تو کیا کام کا سخت اور مشقت آمیز ہونا روزہ نہ رکھنے کا جواز بن سکتا ہے ۔

جواب: سخت اور مشقت آمیز کام ھرگز روزہ نہ رکھنے جواز نہیں بن سکتا ۔

البتہ اس طرح کے لوگ بہتر ہے کہ چهار فرسخ کا سفر کریں تاکہ مسافر کہلائیں یا ماہ مبارک رمضان میں چھٹیاں لے لیں، یا شیفٹ بدل لیں، بہرحال روزہ رکھنے کی کوئی صورت اپنائیں تاکہ روزہ چھوڑنے پر مجبور نہ ہوں ۔

گرمی اور ہوا کی شدت کی وجہ سے روزہ دار اپنے لب ودھن کی خشکی مٹانے کیلئے لبوں کو پانی سے تر کرسکتا ہے بشرطیکہ پانی حلق تک نہ پہنچے ، روزہ دار کا روزہ صحیح ہے، مگر کلی کرنا مکروہ ہے ۔

روزہ رکھنے سے معاف سے فقط چھ قسم کے افراد معاف کئے گئے ہیں جیسے :

۱: مسافرین ۔

۲: حاملہ عورتیں ۔

۳: حاملہ دودھ پلانے والی عورتیں ۔

۴: ماہانہ حالت سے دوچارخواتین ۔

۵:  بوڑھے مرد

۶: بوڑھی عورتیں ۔

مذکورہ چھ گروہ روزہ رکھنے سے معاف ہیں ، ان کے علاوہ کسی کو بھی روزہ چھوڑنے کا حق نہیں ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

فقہی مسائل کے ماھر حجت الاسلام و المسلمین حسین وحید پور

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 14 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 65