فاطمیہ
گذشتہ سے پیوستہ
لہذا ان لوگوں نے امام علی علیہ السلام پر سخت دباو ڈالا تاکہ امام علی علیہ السلام ان کی بیعت کرلیں، رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے ابتدائی دنوں ہی ان لوگوں نے حضرت امام علی علیہ السلام سے بدترین برتاو کیا اور حتی اپ کے قتل کرنے تک اگے بڑھے ۔ (۱)
اسی بناء پر اصحاب رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم معصومہ کونین حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا خاص احترام کیا کرتے تھے ، اس کے علاوہ خود خدا کے آخری پیغمبر (ص) کی بیٹی ہونا اپ کے لئے باعث فخر و فضیلت اور لوگوں کے نزدیک اپ کی محبوبیت اور سماجی عظمت کا سبب تھا ، لہذا حضرت فاطمہ زہراء سلام ال
گذشتہ سے پیوستہ
قرآن حکیم حق ہے
صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی کا ایک اہم درس ، حق اور حقانیت کا ساتھ دینا ہے اور اسی راہ میں آپ کی شہادت بھی واقع ہوجاتی ہے جس کا سب سے واضح نمونہ پیغمبر گرامی اسلام کی رحلت کے بعد دین مبین اسلام میں پیش آنے والا انحراف تھا جس کے مد مقابل آپ کھڑے ہوگئیں اور یعسوب الدین ا
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی وفات کے بعد امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ والسلام نے اعتراض آمیز خاموشی کی سیاست اپنائی، دوسری طرف خلفاء وقت کے ساتھ مناسب اور حساب شدہ تعاون امت اسلامیہ کی نجات اور انہیں ہلاکت و گمراہ سے محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ جانا ، اس بات پ
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی استقامت اور مزاحمت کے سلسلہ میں لاتعداد روایتیں اور فراوان تاریخی شواھد موجود ہیں کہ ہم اس مقام پر فقط کچھ کی جانب اشارہ کرنے پر اکتفاء کررہے ہیں۔
حضرت زہرا علیها السلام کی یہ فریاد اور اپنے بابا سے شکایت درد و رنج سے بھری تھی جس نے عمر کے ساتھ اپنے والے کافی لوگوں کے دل ہلا دیئے ، جس گھڑی ان لوگوں نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے رونے کی اواز سنی تو خود بھی روتے ہوتے واپس لوٹ گئے مگر عمر اور کچھ لوگ کھڑے رہے اور امام علی علیہ السلام