حضرت زہرا علیها السلام کی سیاسی جدوجہد کے اہم محور (۴)

Mon, 12/11/2023 - 08:55

گذشتہ سے پیوستہ

لہذا ان لوگوں نے امام علی علیہ السلام پر سخت دباو ڈالا تاکہ امام علی علیہ السلام ان کی بیعت کرلیں، رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے ابتدائی دنوں ہی ان لوگوں نے حضرت امام علی علیہ السلام سے بدترین برتاو کیا اور حتی اپ کے قتل کرنے تک اگے بڑھے ۔ (۱)

خلیفہ اول اور ان کے ہمراہیوں کی نگاہ میں امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی بیعت کی خاص اہمیت تھی کیوں کہ امام علی علیہ السلام کا ان کی بیعت نہ کرنا یا بیعت میں تاخیر اس کی بات کی بیانگر تھی کی ابوبکر کی خلافت رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی منتخب فرد کے قابل قبول نہیں ہے ، اس سے حکومت ابوبکر کی بنیادیں سست اور متزلزل رہیں گی ، اس کے علاوہ اگر امام علی علیہ السلام کی ناراضگی کی خبر یمن یا دیگر علاقہ میں موجود ان مسلمانوں کو جو امام علی علیہ السلام کے اعلان خلافت کے وقت غدیر خم میں موجود تھے ، پہونچ جاتی تو ان کی حکومت اور خلافت کی قانونی و شرعی حیثیت ختم ہوجاتی ۔

خلیفہ اول اور ان کے ہمراہی اس بات میں کوشاں تھے کہ جس طرح بھی ہوسکے امام علی علیہ السلام سے ابوبکر کی بیعت لے لیں اور حضرت (ع) کو ان کی حکومت ماننے پر مجبور کریں مگر وہ لوگ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی شدید مقاومت اور مزاحمت سے روبرو ہوئے ، ایسی شخصیت جس کے سلسلہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے الفاظ جملے ابھی لوگوں کے کانوں اور سماعتوں میں گردش کر رہے تھے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بارہا و بارہا اپ کے احترام کی ان لوگوں کو سفارش کی تھی ۔

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی مزاحمت اور استقامت نے خلفاء راشدین کو مشکلات سے روبرو کردیا تھا کیوں کہ وہ اس بات سے بخوبی آگاہ تھے کہ جس طرح امام علی علیہ السلام سے بیعت لینا ان کی حکومت کے لئے مفید اور حکومت کے استحکام کا سبب ہے اسی طرح وہ اس بات سے بھی بخوبی اگاہ تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے حق اور ان کی شان میں گستاخی ان کی حکومت کا بیڑا غرق کرسکتی ہے ، مسعودی میں اپنی کتاب میں تحریر کرتے ہیں کہ جب تک حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیہا با حیات تھیں امام علی علیہ السلام سے کوئی بھی بیعت نہ لے سکا ، بنی ہاشم نے بھی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی شھادت کے بعد ابوبکر کی بیعت کی (۲) ، تاریخ میں امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اور بنی ہاشم کا یہ عمل ، خلیفہ اول ابوبکر کی حکومت اور خلافت کے غیر قانونی ہونے پر دلیل کے طور پر ثبت وضبط ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: ابن قتیبه دینوری، الامامة و السیاسة، ج۱، ص۳۱ ۔

۲: علی بن حسین مسعودی، مروج الذهب، ج ۲، ص ۳۰۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 95