حق کا دفاع اور سیرت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا(۱)

Sat, 12/09/2023 - 09:20

صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی کا ایک اہم درس ، حق اور حقانیت کا ساتھ دینا ہے اور اسی راہ میں آپ کی شہادت بھی واقع ہوجاتی ہے جس کا سب سے واضح نمونہ پیغمبر گرامی اسلام کی رحلت کے بعد دین مبین اسلام میں پیش آنے والا انحراف تھا جس کے مد مقابل آپ کھڑے ہوگئیں اور یعسوب الدین امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی امامت اور خلافت بلافصل کا دفاع کیا اور لوگوں کے سمجھایا حتی اس راہ میں آپ کی شہادت بھی واقع ہوگئی۔   

لہذا ضروری ہے سب سے پہلے اسلامی تعلیمات میں حق و حقانیت کے مصادیق روشن ہوجائیں تاکہ اس کی روشنی میں ہم خاتون جنت شافعہ محشر صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے اقدامات کی اہمیت کو سمجھ سکیں اور آپ کی عظیم قربانی اور اعلی مقصد سے خود بھی روشناس ہوسکیں اور دوسروں کو بھی روشناس کراسکیں۔

اسلامی تعلیمات میں حق کا ساتھ دینے کی بہت زیادہ تاکید وارد ہوئی ہے نیز حق کے مصادیق کا بھی تفصیلی تذکرہ ملتا ہے نیز حق کا معیار و ملاک بھی ذکر ہوا ہے ، قرآن حکیم کی متعدد آیات اور اہلبیت طاہرین علیہم السلام سے وارد مختلف روایات میں حق کے سلسلے سے بیانات دیکھنے کو ملتے ہیں۔

ذات پروردگار حق ہے

مثلا پروردگار عالم سورہ انعام کی آیت نمبر ۶۲ میں ارشاد فرما رہا ہے کہ حق کا سب سے اعلی اور ارفع مصداق خود پروردگار عالم ہے ، ذات اقدس الہ ہے ، جو عین واقعیت اور ہستی مطلق ہے ، ارشاد ہوتا ہے : پھر سب اپنے مولائے برحق پروردگار کی طرف پلٹا دئیے جاتے ہیں ... آگاہ ہوجاؤ کہ فیصلہ کا حق صرف اسی کو ہے اور وہ بہت جلدی حساب کرنے والا ہے۔ (۱)

اس آیت کریمہ میں رب العزت خود کو حق و حقانیت کے عنوان سے پہچنوا رہا ہے اور لوگوں کو بتانا چاہ رہا ہے کہ پروردگار عالم خود بھی حق ہے اس کی صفات بھی حق ہیں اس کے تمام افعال بھی حق ہے یعنی وہ اور اس سے متعلق ہر چیز حق ہے اور حقانیت و صداقت و خیر کا لباس زیب تن کئے ہوئے ہے۔

دین اسلام حق ہے

اسی طرح دین مبین اسلام کو بھی حق اور حقانیت کے محور اور مرکز کے عنوان سے پیش کر رہا ہے ، پروردگار عالم سورہ فتح کی آیت نمبر ۲۸ میں ارشاد فرماتا ہے : وہی وہ خدا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان عالم پر غالب بنائے اور گواہی کے لئے بس خدا ہی کافی ہے۔ (۲)

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: سورہ انعام آیت ۶۲ ، ثُمَّ رُدُّوا إِلَى اللَّهِ مَوْلَاهُمُ الْحَقِّ ۚ أَلَا لَهُ الْحُكْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ۔

۲: سورہ فتح آیت ۲۸ ، هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 17 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34