فاطمیہ
« مرحوم کلینی رہ» کتاب «اصول کافی» میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل فرماتے ہیں کہ اپ نے فرمایا : « امام علی علیہ السلام سیرت کے حوالے سے تمام انسانوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے سب زیادہ مشابہ تھے ، اپ خود روٹی پر تیل لگا کر کھاتے مگر لوگوں کو روٹی اور گوشت کا سالن کھلاتے
امام علی علیہ السلام حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی نگاہ میں
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے اپنے احتضار کے وقت وصیت فرمائی کہ اس کپڑے کو حضرت (س) کے سینہ پر اور کفن کے نیچے رکھ دیا جائے اور فرمایا : « جب قیامت کے دن محشور ہوں گی تو اس تحریر کو اپنے ہاتھوں پر اٹھا کر اپنے بابا کی امت کے گناہگاروں کی شفاعت کروں گی » ۔
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ایک خصوصیت مسلمانوں خصوصا امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام اور اپ کے معصوم بیٹوں کے چاہنے والوں پر اپ کی عنایت ہے ، منقول ہے کہ حضرت (س) جب بھی دعا کے لئے اپنے مقدس ہاتھوں کو بلند کرتیں اپنے والد اور شوہر کی طرح دوسروں کو خود پر مقدم رکھتیں ، حضرت (س) مسلم
حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیھا کا با برکت وجود ، زندگی کے مختلف گوشے میں ایک روشن مسئلہ کے مانند کمال و کامیابی کے خواہشمند دلوں کے لئے ہدایت و راہنمائی ہے ، دین کے حوالے سے بہترین طرز تربیت کی معرفی ، بچوں ، اولاد اور اپنے اردگرد موجود افراد کی تعلیم و تربیت کے طریقے ، دینی مسائل کے سلسلہ میں ج
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے امیر المومنین علی ابن طالب علیہ السلام کے سلسلہ میں فرمایا : وَ هُوَ الا مامُ الرَبّانی، وَ الْهَیْکَلُ النُّورانی، قُطْبُ الا قْطابِ، وَسُلالَةُ الاْ طْیابِ، النّاطِقُ بِالصَّوابِ، نُقْطَةُ دائِرَةِ الا مامَةِ ۔ (۱)
وَ الْاَمْرَ بِالْمَعْرُوفِ مَصْلِحَةً لِلْعامَّةِ،
اللہ نے امر بالمعروف كو عمومى مصلحت كے ماتحت لازمی قرار دیا
رسول اکرم کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی شہادت کے المناک موقع پر ہر سال کی طرح امسال بھی رامپور منگورا ڈیلا(امبیڈکرنگر) میں عزائے فاطمی کا پر شکوہ اہتمام عالم اسلام کو دعوت فکر دے رہا کہ کیوں بنت پیغمبر محض اٹھارہ برس کی عمر میں عصا بردار نظر آئیں اور شب کے سناٹے میں سپرد لحد کی گ