فاطمیہ
۱: فقراء اور محرومین کی مدد نیز خود بھوکھے رہ کر دوسروں کو عطا کرنا ۔
۲: راتوں میں مومنین، پڑوسیوں اور عالم اسلام کیلئے دعا کرنا ۔
۳: عفت و پاکدامنی اور اسلامی پردہ کا خاص خیال رکھنا ۔
۴: محراب عبادت میں بیٹھ کر طولانی عبادت اور خدا سے راز و نیاز کرنا ۔
۱: عبادت
- فقراء اور محرومین کی مدد نیز خود بھوکھے رہ کر دوسروں کو عطا کرنا .
- راتوں میں مومنین، پڑوسیوں اور عالم اسلام کیلئے دعا کرنا .
- عفت و پاکدامنی اور اسلامی پردہ کا خاص خیال رکھنا .
امام علی علیہ السلام نے فرمایا : اِنَّ فاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللّهِ صلى الله عليه و آله لَمْ تَزَلْ مَظْلومَةً مِنْ حَقِّها مَمْنُوعَةً وَ عَنْ ميراثِها مَدْفُوعَةً لَمْ تُحْفَظْ فيها وَصيَّةُ رَسُولِ اللّهِ صلى الله عليه و آله وَ لا رُوعِىَ فيها حَقُّـهُ وَ لاحَـقُ اللّهِ عَـزَّ
اللّهُمَّ صَلِّ عَلَی فَاطِمَةَ و اَبِیهَا وَ بَعلِهَا وَ بَنِیهَا وَ السِّرِّ المُستَودَعِ فِیهَا بِعَدَدِ مَا اَحاطَ بِهِ عِلمُک
آجَـــــرَکَ ألله یـا بَـقــیَّـة ألله
السَّلاَمُ عَلَیْکِ أَیَّتُهَا الْمَظْلُومَة الْمَغْصُوبَة
فاطمیہ ، عاشورا سے کم نہیں ، عاشورا میں اگر بیٹے کا غم ہے تو فاطمیہ میں ماں کا غم اور یہ دونوں امام وقت حضرت حجت ابن الحسن العسکری (عج) کیلئے عظیم مصیبت کے دن ہیں ۔
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے اپنی عمر اخری ایام میں مدینہ کی خواتین کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا : ...
حضرت فاطمہ زہراء (س) علیہا السلام
اوُصیکَ یا ابَاالْحَسنِ انْ لاتَنْسانی، وَ تَزُورَنی بَعْدَ مَماتی ۔
اے ابوالحسن اپ کو وصیت کرتی ہوں کہ میری شھادت کے بعد مجھے فراموش نہ کریئے گا اور میری قبر پر آیئے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معصومین علیہم السلام میں سے جس معصوم شخصیت کا وجود دنیا کی خواتین کے لئے سب سے زیادہ مفید اور زندگی کی تاریک راہوں کے لئے مشعل راہ ہے وہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا با برکت وجود ہے ، اپ کے طرز زندگی سے اشنائی ہمیں خصوصا خواتین کو بہت ساری مشکلات سے باہر نکال سکتا ہے ۔
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زیارت
اگر چہ حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام کی قبر نامعلوم ہے اور بظاھر اپ کا کوئی حرم نہیں ہے مگر فقہاء عظام اور محدثین نے ائمہ معصومین علیہم السلام سے منقول اپ کی زیارت کا تذکرہ فرمایا ہے ۔
رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی بیٹی کون ہیں ؟
فاطمه ؛ انما سماها فاطمة لان اللّه فطمها و محبیها عن النار ، یعنی اپنے شیعوں اور چاہنے والوں کو جہنم کی اگ سے نجات دینے والی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابن شهر آشوب ، المناقب ج۳ ص۳۳۰ ۔