قرآن میں تناقض نہیں ہے

Sat, 07/15/2017 - 07:39

خلاصہ: قرآن کے معجزہ ہونے پر ایک دلیل قرآن میں تناقض کا نہ ہونا ہے۔

قرآن میں تناقض نہیں ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     قرآن مجید کے معجزہ ہونے پر ایک دلیل یہ ہے کہ قرآن جو ۲۳، سال کے عرصہ میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم) پر نازل ہوا اس میں کسی طرح کا کوئی بھی تناقض موجود نہیں ہے حالانکہ اس عرصہ میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) مختلف حالات سے در کنار ہوئے لیکن قرآن کے نزول میں تھوڑا برابر بھی کوئی فرق نہیں آیا اسی لئے خداوند متعال ارشاد فرمارہا ہے: «أَ فَلا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ وَ لَوْ كانَ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللَّهِ لَوَجَدُوا فيهِ اخْتِلافاً كَثيراً[سورۂ نساء، آیت:۸۲] کیا یہ لوگ قرآن میں غور و فکر نہیں کرتے ہیں کہ اگر وہ غیر خدا کی طرف سے ہوتا تو اس میں بڑا اختلاف ہوتا»، اگر قرآن کس انسان کی جانب سے ہوتا تو یقینا اس میں اختلاف پایا جاتا کیونکہ انسان ہر وقت بدلتا رہتا ہے، نوجوانی میں اس کی فکر اور ہوتی ہے جوانی میں وہ کچھ اور سونچتا ہے اور پڑھاپے میں اس کی فکر کچھ اور ہوتی ہے اس کی فکر اس کی عمر کے لحاظ سے بدلتی رہتی ہے وہ مختلف حالات میں مختلف طریقوں سے سونچتا ہے اور اس کی اس فکر میں اکثر تعارض پایا جاتا ہے لیکن رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) پر جو ۲۳، سال کے عرصہ میں قرآن نازل ہوئی اس میں تعارض کا نہ ہونا اس بات پر دلیل ہے کہ یہ قرآن کسی انسان کی طرف سے نہیں آئی اور یہ اس کے معجزے ہونے پر بہترین دلیل ہے[ترجمہ تفسیر المیزان، ج۱، ص۱۰۳ــ۱۰۵]۔
*سید محمد حسین طباطبائی، انتشارات اسلامى‏، ۱۳۷۴ش‏.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45