اسلام
خلاصہ: کربلا کی بقا، حقیقت میں پیغمبر اکرم (ص) اور امیرالمومنین (ع) سے لیکر قیام قیامت تک بشریت کے دشمنوں کے خلاف اظہار نٖرائت اور صدائے احتجاج کا نام ہے اور ہر سال یہی پیغام لیکر محرم کا چاند فلک پہ نمودار ہوتا ہے۔
خلاصہ: واقعہ کربلا سے دنيا نے بہت درس و سبق حاصل کيے ہيں۔ يہ سانحہ جہاں انسان کو زندگی کے مختلف پہلوؤں کے لحاظ سے درس ديتا ہے وہيں يہ مقام عبرت بھي ہے۔ اس ليۓ ہميں چاہيۓ کہ اس واقعے کا ہر لحاظ سے بغور جائزہ ليں اور اس سے عبرت حاصل کريں۔
واقعہ کربلا ہمیں اس چیز کی طرف توجہ دلاتا ہے کہ ظلم اور ظالم کے سامنے کبھی بھی نہیں جھکنا چاہیے۔
خلاصہ: کربلا کے دروس میں سے ایک عظیم درس عزت و حمیت ہے، امام خمینی (رح) نے اپنی انقلابی تحریک کے ذریعے رہتی دنیا تک کے انسانوں کو یہ بتلادیا کہ کربلا کی تعلیمات انسان کو عزت بخشتی ہے اور انتہائی کم وسائل کے باوجود دنیا کی بڑی طاقتوں کو شکست دے جاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے آل سعود کو عصر حاضر کا شجرہ ملعونہ قرار دیا ۔اور اسکی دلیل قرآن مجید کی آیات کریمہ سے لائی ۔اور منا کے شھداء کے قاتل آل سعود کے خلاف عالمی سطح پر انٹرنیشنل تحریک چلانے کی تاکید کی ۔
خلاصہ: اس مضمون میں اس بات کو بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ہم کو کربلا سے کن تعلیمات کو حاصل کرنا چاہئے، کون کونسی تعلیمات ہیں جو امام حسین(علیہ السلام) اور ان کے ساتھیوں نے ہمارے لئے پیش کی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور بعث پارٹی (جسکی قیادت ظالم زمان صدام کے ہاتھ میں تھی) کے درمیان آٹھ سال تاریخی جنگ ہوئی جسمیں اسلامی جہوریہ کے نوخیز نظام کو ختم کرنے کے لئے مشرق و مغرب کی ظالم طاقتوں نے صدام کا ساتھ دیا لیکن اسلامی تعلیمات اور باایمان جوانوں کی برکت سے صدام اور اسکی پشت پناہ تمام طاقتیں ناکام ہوئیں اور اسلامی جہوریہ کا عظیم پرچم آج بھی افق عالم پر بلند ہے اور انشاء اللہ رہے گا۔ اس جنگ کو ایران کے اسلامی ثقافت کے ماہرین نے دفاع مقدس نام رکھا ہے۔ ہم ذیل میں رہبر معظم انقلاب کے فرامین کی روشنی میں دفاع مقدس کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے اسلام کے دشمن یزید کی حقیقت کو آشکار کیا ہے تاکہ جو لوگ اس ظالم حکومت کی حمایت کررہے تھے، باز آجائیں اور ظالم حکمرانوں کے سامنے ذلت کا لباس پہننے سے بچ جائیں۔
سید الشھداء امام حسین علیہ السلام کے کربلا وارد ہونے سے لیکر نو محرم تک بہت اہم واقعات پیش آئے جن کا تزکرہ عموما ہماری مجالس میں نہیں ہوتا۔ جن میں ابن زیاد کے مختلف خطوط، مختلف ملاقاتیں، پانی کے حصول کے لے مختلف کوشش، اور غازی با وفا کے وفا کا امتحان لیتے ہوئے امن نامہ وغیرہ جیسے واقعات شامل ہیں۔
خلاصہ: حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے مختلف سفر تاریخ میں لکھے گئے ہیں بعض وہ سفر کہ جو آپ نے بڑی شان و شوکت سے کئے لیکن بعض وہ سفر ہیں کہ جو آپ سے بالجبرکرائے گئے ہیں۔