اسلام
خلاصہ: جناب زینب (سلام اللہ علیہا) جس طرح بھائی سے محبت اور خدا کی عبادت کے حوالے سے معروف ہیں اسی طرح آپ کی کرامتوں کے واقعات بھی آپ کے کریمہ ہونے کی طرف نشاندہی کرتے ہیں۔
خلاصہ: حضرت زینب کبری (سلام اللہ علیہا) نے کوفہ میں جو خطبہ ارشاد فرمایا، اس کی تشریح و وضاحت لکھتے ہوئے اس فقرہ پر گفتگو ہورہی ہے کہ آنحضرتؑ نے کوفیوں کے منافقت بھرے گریہ کی مذمت کی اور ان کے گریہ کے نہ رک پانے کے لئے بددعا کی۔
خلاصہ: جناب عبد اللہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے والد تھے، آپ اپنے قبیلہ میں بہت زیادہ مشھور تھے، آپ حضرت ابراھیم(علیہ السلام) کے دین پر باقی تھے۔
خلاصہ: حضرت زینب کبری (سلام اللہ علیہا) نے کوفہ میں جو خطبہ ارشاد فرمایا، اس کی تشریح و وضاحت لکھتے ہوئے اس فقرہ پر گفتگو ہورہی ہے کہ آنحضرتؑ نے کوفیوں کی دھوکہ بازی اور عہدشکنی کی یاددہانی کی، فرمایا: "اے اہل کوفہ، اے دھوکہ دینے والو اور عہد توڑ دینے والو "
شریعت اسلامی کی اصطلاح میں ’’دین اسلام کی اشاعت و ترویج، سربلندی و اعلاء اور حصول رضائے الٰہی کے لئے اپنی تمام تر جانی، مالی، جسمانی، لسانی اور ذہنی صلاحیتوں اور استعدادوں کو وقف کرنا جہاد کہلاتا ہے۔لیکن مغربی دنیا نے اسے ایک منفی پہلو سے لوگوں کے سامنے بیان کیا ہے تاکہ لوگ حقیقی اسلام سے دور ہوں اور مسلمانوں سے متنفر ہوں مقالہ ھذا میں جہاد کی حقیقی تصویر کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس امید کے ساتھ کے لوگوں تک اسلام کی حقیقی تعلیمات پہنچیں-
خلاصہ: حضرت زینب کبری (سلام اللہ علیہا) نے حضرت سیدالشہداء (علیہ السلام) کے مقصد کی تکمیل کے لئے ایک راستہ جو اختیار کیا، خطبہ کے ذریعے حقائق کو بیان کرنا تھا، ان خطبوں میں سے ایک کوفہ کے لوگوں کے سامنے خطبہ ہے جو آپ (سلام اللہ علیہا) نے حقائق کو کلامی محاسن کے ساتھ بیان کیا جس کا سننے والے پر گہرا اثر ہوتا ہے۔
خلاصہ: رسول خدا(صلی للہ علیہ و آلہ و سلم) کے بعد بدعتوں کا جو سلسلہ شروع ہوا، ان سب بدعتوں کا سبب سقیفہ ہے، جہاں پر اسلام سے گمراہ کرنے والی دو اہم بدعتوں کی بناء رکھی گئی۔
خلاصہ: حضرت ام البنین وہ باعظمت خاتون ہیں جنہوں نے حضرت فاطمہ زہرا (علیہاالسلام) کی اولاد کی دیکھ بھال کی اور پروان چڑھایا اور جب امام حسین (علیہ السلام) نے قیام کیا تو آپؑ نے اپنے چاروں بیٹوں کو امام حسین (علیہ السلام) پر قربان کردیا، نیز آپؑ نے گریہ و زاری اور نوحہ خوانی کرکے واقعہ کربلا کو زندہ رکھا اور مرثیہ خوانی کے ذریعے لوگوں کو بنی امیہ کے ظلم و ستم سے آگاہ کیا۔
خلاصہ: جب رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اس بات کا خطرہ دیکھا کہ خیبر کے یھودی قریش سے ملکر مسلمانوں پر حملہ کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ تو آپ نے مسلمانوں کو خیبر کے یھودیوں کے قلعوں پر قبضہ کرنے کا حکم دیا۔
خلاصہ: اسلام میں مختلف مقامات پر پاکدامن اور باعظمت خواتین کا کردار نظر آتا ہے، ان میں سے ایک حضرت ام البنین (علیہاالسلام) ہیں، آپؑ نے حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی اولاد کی حمایت کرتے ہوئے کوشش کی کہ بچوں کو ان کی مظلومہ والدہ کی کمی کم محسوس ہو، نیز آپؑ کے پاکدامن وجود سے ایسے چار بیٹے پیدا ہوئے جو جو سب کربلا میں سیدالشہداء (علیہ السلام) کی اطاعت اور محبت میں شہید ہوئے۔