اچھا دوست اسلام کی نظر میں

Sun, 04/16/2017 - 11:16

تحریر: سید محمد عباس شارب

خلاصہ: اچھا دوستی اور اچھی دوستی کا معیار، اسلام کی نظر میں۔

اچھا دوست اسلام کی نظر میں

دین اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں خداوند عالم نے انسان کی تمام ضرورتوں کا لحاظ کرتے ہوئے، زندگی کے تمام شعبوں کے لئے اصول اور قوانین بنایا ہے،  اور اسی طرح  انفرادی،  خاندانی اور سماجی زندگی کے ہر پہلو کو مد نظر رکھتے ہوئے بہترین راہ عمل پیش کیا ہے۔ انسان کی اجتماعی زندگی کی ضرورتوں میں سے ایک اہم ضرورت اس کا ایک دوسرے انسانوں سے تعلقات قائم کرنا ہے،  اور جب انسان اپنے ارد گرد رہنے والے انسانوں سے تعلقات قائم کرے گا تو یقینا اس کا کسی نہ کسی کے ساتھ گہرا رابطہ قائم ہوگا، اسی  قربت اور گہرے رابطے کو ہمارے معاشرے میں دوستی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔  تو گویا دوستی انسان کی معاشرتی زندگی کی اہم ضرورت میں سے ایک ہے لہذا دین مبین اسلام نے اس رشتہ اور تعلق کے حوالے سے بھی انسانوں اور خاص طور پر مسلمانوں کی بخوبی رہنمائی کرتے ہوئے ان کے لئے مشعل راہ کا اہتمام کیا ہے۔جن میں سے کچھ باتوں کو ، مضمون کی تنگی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہاں پر پیش کیا جا رہا ہے۔

سب سے پہلی شرط جو ایک اچھے دوست کے لئے بیان کی گئی ہے وہ اس کا ایمان اور تقوا ہے۔  خداوند عالم، پیغمبرؐ کو اس طرح سے حکم دیتا ہے’’وَ اصْبِرْ نَفْسَکَ مَع‌َ الَّذِین‌َ یَدْعُون‌َ رَبَّهُم بِالْغَدَوَة‌ِ وَ الْعَشِی‌ِّ یُرِیدُون‌َ وَجْهَه‌ُ وَ لاَ تَعْدُ عَیْنَاکَ عَنْهُم‌ْ تُرِیدُ زِینَة‌َ الْحَیَوَة‌ِ الدُّنْیَا;(کهف‌،28) اور اپنے نفس کو ان لوگوں کے ساتھ صبر پر آمادہ کرو جو صبح و شام اپنے پروردگار کو پکارتے ہیں اور اسی کی مرضی کے طلب گار ہیں اور خبردار تمہاری نگاہیں ان کی طرف سے پھر نہ جائیں کہ زندگانی دنیا کی زینت کے طلب گار بن جاؤ ‘‘ ۔

مندرجہ بالا آیت کی شان نزول کے بارے میں بیان کیا گیا ہے کہ کچھ امیر اور ثروتمند افراد، رسول گرامی اسلامؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اگر آپ فقراء اور غریبوں کو اپنے سے دور کردیں تو ہم لوگ آپ کے ساتھ ہو جائیں گے؛ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی اور  کہا گیا کہ اے پیغمبر! ہمیشہ مومن اور پاک دل افراد جیسے سلمان و ابوذر، کے ساتھ رہو اور ان جیسوں سے مشورے  لیاکرو۔(۱)

احادیث اور روایات میں، اچھے دوست کی صفات کو معینہ طور پر بتایا گیا ہے؛ معصومین علیہم السلام نے بخوبی ہمارے لئے بیان کیا ہے کہ کن لوگوں کے ساتھ دوستی اور رفاقت کے رشتہ قائم کئے جائیں۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس بارہ میں ارشاد فرمایا کہ  دوستی اپنے شرائط اور حد وں کے بغیر ممکن نہیں ہے، جس میں وہ تمام شرائط یا ان میں سے کچھ موجود ہوں، اس سے دوستی کرو اور جس شخص میں ان میں سے کوئی شرط نہ پائی جائے،  تو اس میں دوستی کرنےکے لئے کچھ نہیں ہے۔ پہلی بات یہ کہ اس کا ظاہر اور باطن ، تمہارے لئے ایک طرح کا ہو۔ دوسرے یہ کہ وہ شخص، تمہاری  آبرو اور زینت کو اپنی آبرو اور زینت سمجھے، اور تمہاری برائی اور عیب کو اپنے برائی اور عیب  خیال کرے۔ تیسرے یہ کہ  کوئی منصب، مال یا حیثیت، تمہاری بنسبت اسے بدل نہ سکے۔چوتھے یہ کہ اس کے دست قدرت میں جو موجود ہو، اس سے تمہیں محروم نہ کرے۔ اور پانچویں صفت، جو کہ ان تمام صفات کو اپنے اندر شامل کئے ہوئے ہے وہ یہ ہے کہ  جب دنیا اور حالات تم سے رخ پھیر لیں تو وہ تمہیں اکیلا نہ  چھوڑے۔(۲)

بنابریں، دوست کو انتخاب کرتے وقت بہت غور و خوض کرنا چاہئے کیونکہ اکثر موقعوں پر دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ اخلاقی انحراف اور برائی کے شکار ہوئے ہیں، وہ اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ خداوند عالم قرآن مجید میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرما رہا ہے’’ وَ یَوْم‌َ یَعَض‌ُّ  الظَّالِمُ عَلی یَدَیْه یَقُولُ یا لَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبیلاً،یا وَیْلَتی لَیْتَنی لَمْ أَتَّخِذْ فُلاناً خَلیلاً،لَقَدْ أَضَلَّنی عَنِ الذِّکْرِ بَعْدَ ِإِذْ جاء َنی وَ کانَ الشَّیْطانُ لِلْانْسانِ خَذُولاً؛(فرقان‌،27ـ29) اس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو کاٹے گا اور کہے گا کہ کاش میں نے رسول کے ساتھ ہی راستہ اختیار کیا ہوتا , ہائے افسوس-کاش میں نے فلاں شخص کو اپنا دوست نہ بنایا ہوتا،اس نے تو ذکر کے آنے کے بعد مجھے گمراہ کردیا اور شیطان تو انسان کا رسوا کرنے والا ہے ہی‘‘

یہ بات واضح ہے کہ دوست اور دوستی کے سلسلہ میں جو باتیں بیان کی گئی ہیں وہ جس طرح سامنے والے میں ہونا ضروری ہیں، بالکل اسی طرح ہمارے اندر بھی ہونی چاہئیں ، اور اگر نہیں ہیں تو اپنے اندر ایجاد کرنا چاہئے تاکہ ہم بھی کسی کے لئے اچھا  دوست اور رفیق قرار پاسکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱۔ تفسیر نمونه‌، آیت اللّه مکارم شیرازی و دیگران‌، ج 12، ص 414، دارالکتب الاسلامیة‌.
۲۔ اصول کافی‌، ثقة الاسلام کلینی‌، ج 2، ص 467.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 65