انبیاءؑ کے مقصد اور آیاتِ قرآن کے مقصد کی باہمی شباہت

Sat, 08/04/2018 - 17:14

خلاصہ: قرآن اور آیاتِ قرآن کی انبیاء کرام (علیہم السلام) سے شباہت پائی جاتی ہے، جو مرحوم علامہ طباطبائی نے تفسیر المیزان میں بیان فرمائی ہے۔

انبیاءؑ کے مقصد اور آیاتِ قرآن کے مقصد کی باہمی شباہت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مرحوم علامہ طباطبائی کا تفسیر المیزان میں قرآن کریم کے بارے میں ایک خوبصورت بیان ہے۔ وہ فرماتے ہیں: پورا قرآن ایک مقصد اور غرض کا تعاقب کررہا ہے، اور اس پورے مقصد کے ماتحت ہر سورہ کا بھی کوئی مقصد اور ذمہ داری ہے جو مقرر کی گئی ہے۔ آیات کا ہر گروہ اور فقرہ بھی سورہ کے ماتحت، ایک لحاظ سے سورہ کی ذمہ داری کی طرف متوجہ ہے اور دوسرے لحاظ سے پورے قرآن کی ذمہ داری کی طرف متوجہ ہے۔
لہذا آیات، پورے قرآن کے لحاظ سے بھی معنی کی حامل ہیں اور سورہ کے لحاظ سے بھی، جو خاص مقصد کا تعاقب کررہی ہے، اور ان سب کے درمیان مکمل طور پر جوڑ اور تعلق پایا جاتا ہے۔
یہی طریقہ کار انبیاء (علیہم السلام) کی سیرت کے بارے میں قرآن کریم میں پایا جاتا ہے۔ انبیاء (علیہم السلام) کی سیرت کا ایک مکمل مقصد ہے جس کا اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارادہ کررکھا ہے وہ مقصد رسول اعظم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) ہیں۔ اولوالعزم انبیاء (علیہم السلام) جو اپنی اپنی شریعت کے حامل تھے، ان کی مثال قرآن کی سورتوں جیسی ہے، اور دوسرے انبیاء (علیہم السلام) جو اولوالعزم انبیاء (علیہم السلام) کے ماتحت تھے، ان کی مثال ان سورتوں کی آیات جیسی ہے کہ ہر ایک کی خاص ذمہ داری ہے، لیکن یہ خاص ذمہ داری، سورہ کی اُس ذمہ داری اور پورے قرآن کی ذمہ داری کے ماتحت مقرر کی جاتی ہے اور معنی پاتی ہے۔
بنابریں اگر انبیاء (علیہم السلام) کی سیرت کو اِس نظر سے دیکھا جائے تو گویا ان میں سے ہر ایک، قرآن کی آیات میں سے ایک ایک آیت ہیں، اور وہ قرآن رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی حقیقت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
اقتباس از کتاب: سیرہ تربیتی پیامبرن، حضرت آدم علیہ السلام، محمد رضا عابدینی، ص61، 62۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45