حدیث
رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا:
عَلَيكُم بِالصِّدقِ فَاِنَّهُ مَعَ البِرِّ وَ هُما فِى الجَنَّةِ وَ ايّاكُم وَ الكِذبِ فَاِنَّهُ مَعَ الفُجورِ وَ هُما فِى النّارِ ؛
قال امام الصادق علیه السلام:
السُّجُودُ عَلى طِينِ قَبْرِالْحُسَيْنِ عليه السلام يُنَـوِّرُ إِلَى الْأرْضِ السّـابِعـَةِ وَ مَنْ كانَ مَعَهُ سُبْحَةٌ مِنْ طِينِ قَبْرِالْحُسَيْنِ عليه السلام كُتِبَ مُسَبِّحا وَ إِنْ لَمْ يُسَبِّحْ بِها ۔ (۱)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
امام جواد علیہ السلام نے فرمایا:
منِ استَحسَنَ قَبيحا كانَ شَريكا فيهِ (۱)
جو بھی کسی کے برے عمل کو اچھا کہے وہ اس کے برے عمل میں شریک ہے
اس برے عمل میں سے ایک مذاق اڑانا ہے کہ قران کریم نے اس سلسلہ میں فرمایا:
امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا:
الْقَوْلُ الْحَسَنُ يُثْرِى الْمالَ وَ يُنْمِى الرِّزْقَ وَ يُنْسِئُ فِى الاَْجَلِ وَ يُحَبِّبُاِلَى الاَْهْلِ وَ يُدْخِلُ الْجَنَّةَ (۱)
ہم بعض مقامات اور معاشرہ میں علماء کے حق میں بے توجہی، زیادتی اور کبھی بے احترامی کے شاہد ہیں، جبکہ رسول اسلام اور ائمہ معصومین علیھم السلام سے منقول احادیث میں علماء احترام کی تاکید کئی ہے اور اسے بہت ساری عبادتوں پر افضل جانا گیا ہے۔
حدیث روز | خود کو فقر و تنگدستی کی تلقین نہ کرو
قَالَ رَجُلٌ لِلصَّادِقِ علیہ السلام عِظْنِي فقَالَ: لَا تُحَدِّثْ نَفْسَكَ بِفَقْرٍ وَ لَا بِطُولِ عُمُرٍ۔ (۱)
ایک شخص نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے عرض کیا کہ مجھے موعظہ فرمائیں تو آپ علیہ السلام نے فرمایا:
خلاصہ: قرآن اور حدیث میں لوگوں کو قرض دینے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔
امیرالمؤمنین علیه السلام:
«لِيَكُنْ أَبْغَضُ اَلنَّاسِ إِلَيْكَ وَ أَبْعَدُهُمْ مِنْكَ أَطْلَبَهُمْ لِمَعَائِبِ اَلنَّاسِ»
تمہارے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض ترین اور دور رہنے والا وہ شخص ہونا چاہیے جو لوگوں کے عیبوں کو تلاش کرتا ہو