اخلاق وتربیت
خلاصہ: ہمیں اس بات پر توجہ کرنا چاہیے کہ ہم نے بعض اہم مسائل کی غیراہم مسائل سے جگہ بدل تو نہیں دی، یعنی غیر اہم مسائل کے بارے میں دن رات اپنی سوچ کو مصروف کردیا ہو اور اہم مسائل کو طاق نسیان پر رکھ دیا ہو۔
خلاصہ: امام رضا علیہ السلام اپنے زمانے کے سب سے بڑے زاہد اور متقی تھے آپ نے اپنی زندگی سے زہد کے حقیقی مفہوم کو پیش فرمایا ہے۔
خلاصہ: امام رضا بھی اپنے اجداد کی طرح اخلاق کے عظیم درجہ پر فائز تھے
خلا'صہ: نعمت خدا کی طرف سے ہمارے لئے ایک تحفہ ہے جس کے ملنے پر ہمیں خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے۔
خلاصہ: دعائے کمیل حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی مشہور دعاوں میں سے ہے۔ آپؑ کی اس دعا سے توحید کی معرفت ہوتی ہے اور انسان سمجھ جاتا ہے کہ یہ کلام صرف معصوم کا ہوسکتا ہے جو اللہ کی پہچان کے ایسے درجہ پر فائز ہے۔
غصہ آنا ایک فطرتی بات ہے مگر غصہ آنے پر صبر کرنا دانشمندی ہے۔ کہتے ہیں غصہ جب بھی آتا ہے تو اکیلا ہی آتا ہے لیکن جب غصہ جاتا ہے تو اپنے ساتھ عزت، وقار،رعب اورعقل بھی ساتھ لے جاتا ہے۔
خلاصہ: والدین کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی تربیت میں اعتدال کے ساتھ پیش آنا چاہئے۔
خلاصہ: والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کے درمیان کسی بھی طریقہ کی تفریق نہ کریں۔
معافی مانگنے کو ایک ایسی انسانی صفت مانا گیا ہے جسے اپنے اندر پیدا کرنا ہر انسان کے بس کی بات نہیں،اسی لئے یہ صفت انسانی ہونے کے باوجود ماورائی سی لگتی ہے، انسان خطا کا پتلا ہے کون ہے جو یہ دعویٰ کرے کہ مجھ سے کبھی غلطی نہ ہوئی، بڑی بڑی برگزیدہ ہستیوں سے بھی غلطی کا ارتکاب ہوا تو پھر عام انسان کیسے محفوظ ره سکتے ہیں۔