اخلاق وتربیت
خلاصہ: اسلام کلی طور پر بدزبانی کا مخالف ہے چاہے وہ دوسرے مذاھب کے پیروکاروں کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو۔
خلاصہ: انسان کو ہمیشہ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں پر خوش رہنا چاہئے اور کبھی حسرت نہیں کرنا چاہئے۔
وہي استغفار قابل ستائش ہے جو حقيقي اور دل کي گہرائيوں سے ہو زبان سے توبہ اور استغفار کرنے سے کچھ حاصل نہيں ہو سکتا استغفار کي شرط يہ ہے کہ انسان اپنے گناہ پر شرمندہ ہو اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا قوي ارادہ رکھتا ہو،اگر ہم چاہتے ہيں کہ اس نعمت الہي يعني استغفار تک دسترسي حاصل کريں تو ضروري ہے کہ دو صفتوں کو خود سے دور کريں: پہلي غفلت و بے توجہي اور دوسري غرور و تکبر۔
احکام اسلامی میں سے ایک حکم امانت داری ہے کیونکہ ایک مضبوط و سالم معاشرہ کے لئے بنیادی طور پر باہمی اعتماد کا ہونا لازم و ضروری ہے اسی لئے صرف اسی معاشرے کو خوشبخت و سعادت مند سمجھنا چاہئے جس کے افراد کے درمیان مکمل رشتہ اتحاد و اطمینان پایا جاتا ہو ،لیکن اگر معاشرے کے افراد اپنے عمومی فرائض کی سرحدوں کو پار کر لیں اور دوسروں کے حقوق کے ساتھ خیانت کرنے لگیں تو وہیں سے معاشرے کے زوال کی ابتدا ہونے لگتی ہے۔
خلاصہ: )جو حق پر ہونے کے باوجود کسی سے بدلہ نہ لے(اپنے غصہ کو قابو میں رکھے)اس کے لئے جنت کے بلند ترین مقام پر ایک محل تعمیر کیا جائے گا۔
رمضان کے بعد دو طرح کے افراد نظر آتے ہیں پہلے وہ جو نیکیاں کرنے کے بعد دوبارہ برائیاں کرنے لگتے ہیں دوسرے وہ جو نیکیاں کرنے کے بعد اسی پر قائم و دائم رہتے ہیں
خلاصہ: رمضان کے بعد اگر اس مہینہ انجام دی گئی نیکیوں پر انسان قائم و دائم ہے تو اس مطلب یہ ہے کہ اس روزے خدا محضر میں مقبول ہیں
خلاصہ: برائی کا بدلہ نیکی کے ساتھ دینے سے برائی کرنے والا پشیمان ہوجاتا اور اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کرتا ہے۔