اعضائے بدن اور مستعمل اشیاء میں اللہ کے حقوق

Mon, 08/06/2018 - 19:37

خلاصہ: انسان کے جسم کے اعضاء میں اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں اور اللہ تعالیٰ کے حقوق کا سلسلہ اس قدر پھیلا ہوا اور وسیع ہے کہ حتی انسان جن چیزوں اور اوزار کو استعمال کرتا ہے ان میں بھی اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں۔

اعضائے بدن اور مستعمل اشیاء میں اللہ کے حقوق

بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسالہ حقوق کی تشریح میں تیسرا مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ حضرت امام سجاد (علیہ السلام) رسالہ حقوق کے پہلے فقرے میں فرماتے ہیں: "اعلم رحمك الله أن لله عليك حقوقا محيطة بك في كل حركة تحركتها، أو سكنة سكنتها أو منزلة نزلتها، أو جارحة قلبتها وآلة تصرفت بها، بعضها أكبر من بعض"جان لو اللہ تم پر رحمت کرے کہ اللہ کے تم پر حقوق ہیں جنہوں نے تمہیں گھیرا ہوا ہے جو بھی تم حرکت یا سکون کرو، یا جس جگہ تم اترو، یا جس عضو کو حرکت دو، یا جس ہتھیار کو استعمال کرو، (فرق یہ ہے کہ) ان میں سے بعض دیگر بعض سے بڑے ہیں"۔ [تحف العقول، ص255]
تشریح:
"أو جارحة قلبتها":
جب آدمی اپنے سر کو دائیں یا بائیں پھیرتا ہے، اپنی زبان کو حرکت میں لاتا ہے یا ہاتھ سے بھی اشارہ کرتا ہے تو انسان خیال رکھے کہ اپنے جسم کے جس حصے کو حرکت دے رہا ہے، اس حصے میں انسان پر اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں۔
"وآلة تصرفت بها": آدمی جن مختلف چیزوں، ہتھیاروں اور اوزار کو استعمال کرتا ہے، ان میں آدمی پر اللہ کے حقوق ہیں۔ جس قلم سے لکھ رہا ہے، جس کنجی سے دروازہ کھول رہا ہے، جس گلاس سے پانی پی رہا ہے، جس برتن میں کھانا کھا رہا ہے، جس چاقو سے پھل کو کاٹ رہا ہے، جس مبائل کو استعمال کررہا ہے، حتی جو اس کی اسکرین پر انگلی پھیر رہا ہے، پھر کسی تصویر یا ویڈیو پر کلک کرتا ہے تو ان سب میں اس کے ذمہ اللہ تعالیٰ کے حقوق پائے جاتے ہیں۔
"بعضها أكبر من بعض"، "ان میں سے بعض دیگر بعض سے بڑے ہیں": سب حقوق اہمیت کے لحاظ سے برابر نہیں ہیں، بلکہ ان کے مختلف درجات ہیں، جن کا تذکرہ اگلے مضامین میں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[تحف العقول، ابن شعبة الحراني، مؤسسة النشر الاسلامي (التابعه) لجماعة المدرسين بقم المشرفة (ايران)]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21