اخلاق وتربیت
خلاصہ: ولایت و محبت کا عمل سے گہرا تعلق ہے، محبت کا دعویدار کو عمل کے ذریعے ثابت کرنا چاہیے کہ اسے اہل بیت (علیہم السلام) سے کس قدر محبت ہے، نہ یہ کہ زبانی دعوی ہو اور عمل ولایت و محبت کے خلاف۔
خلاصہ: خدا كى ياد سركش اور گنہگار دلوں كو اسکی كى بندگى اور اس كے حضور سجدہ ريز ہوجانے كا سبق ديتى ہے۔
خلاصہ: بغیر بصیرت کے انسان اگر عمل کریگا تو اسکے عمل میں اتنا وزن نہیں پایاجائیگا اور بغیر عمل کے بصیرت بھی حاصل نہیں ہوسکتی، اسی لئے ہم کو چاہئے کہ ہم ہر وقت بصیرت کو حاصل کرنے اور عمل کو بجالانے کی کوشش کرتے رہیں۔
خلاصہ: معروف اچھے کام کو کہا جاتا ہے اور منکر برے کام کو کہا جاتا ہے۔ اس مضمون میں مزید وضاحت کے ساتھ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے معنی بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: ہمارا دور ماضی سے زیادہ اخلاقی مسائل کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کا ضرورتمند ہے، اس بات کے لئے اس مضمون میں تین دلائل پیش کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: بصیرت کے تین اہم عنصر ہیں جن میں سے ایک عنصر، خدا کی طرف سے عطا ہوتا ہے اور دوسرے دو عنصر کسبی ہوتے ہیں جو دینی معلومات میں اضافہ اور ایمان اور تقوی کا اختیار کرنا ہے۔
خلاصہ: بصیرت رکھنے والا شخص ظاہری اور باطنی دوںوں دشمنوں کے دھوکہ میں نہیں آتا۔
خلاصہ: اسلام صلہ ٴرحمی، عزیزوں کی مدد و حمایت اور ان سے محبت کرنے کی بہت زیادہ اہمیت کا قائل ہے۔
خلاصہ: قطع رحمی اور رشتہ داروں اور عزیزوں سے رابطہ منقطع کرنے کو سختی سے منع کرتا ہے۔
خلاصہ: حکیم اور عقلمند ہمیشہ اپنی زبان کو صحیح جگہ پر کھولتا ہے۔