اخلاق وتربیت
خلاصہ: دل کی مرض سے پرہیز کرنا چاہیے اور ہدایت کو قبول کرنا چاہیے۔
خلاصہ: جو شخص کفر کی بیماری میں باقی رہے گا اور اس بیماری سے صحت حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرے گا تو وہ ہمیشہ ہلاکت میں رہے گا۔
خلاصہ: بے ایمان شخص ظاہری طور پر ہوسکتا ہے کہ خوش ہو، لیکن اس کے دل میں چین نہیں ہوتا، کیونکہ اس کا اللہ تعالیٰ اور قیامت پر ایمان نہیں ہے۔
خلاصہ: بے ایمان شخص اللہ پر ایمان نہ رکھنے کی وجہ سے دنیا میں ذلت و خواری کا شکار رہتا ہے اور آخرت میں بھی اس کے لئے عذاب الٰہی ہے۔
خلاصہ: بے ایمان لوگ اگرچہ جتنی خوشیاں اور لذتوں کو فراہم کرلیں، لیکن کیونکہ ان کے دل میں ایمان نہیں ہے تو ان کا دل ویرانہ کی طرح سنسان ہے۔
خلاصہ: کافر کی زندگی دنیا میں حیوانی زندگی ہے اور جب محشور ہوگا تو اس شکل بدصورت حیوانوں سے بھی زیادہ بدتر ہوگی۔
خلاصہ: ایمان اور عمل صالح پاک و پاکیزہ حیات کا باعث ہے، لہذا انسان کو ایمان اور عمل صالح کے لئے کوشاں رہنا چاہیے۔
خلاصہ: جسم کی بھی موت ہے اور دل کی بھی، مگر دل کی جب موت ہوتی ہے تو جسم زندہ ہوتا ہے، لہذا دل کی موت کو جسم کی موت کی طرح نہیں سمجھنا چاہیے۔
خلاصہ: اللہ تعالیٰ نے انسان کو اتنی طاقتیں اور صلاحیتیں عطا فرمائی ہیں جو حیوان کو نہیں دیں، اس کے باوجود کافر، کفر کرکے ان طاقتوں کو اللہ کی نافرمانی میں لگا دیتا ہے، لہذا وہ حیوان سے پست ہے۔
خلاصہ: جس آدمی کا دل بہرا، گونگا، اور اندھا ہو وہ حق کو نہیں پہچان سکتا، وہ دنیا میں حق کی حقانیت اور باطل کے باطل ہونے کو نہیں سمجھ سکتا تو آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔