اخلاق وتربیت
خلاصہ: بعض لوگ اپنے عیب تلاش کرتے ہیں اور بعض لوگ، دوسروں کے عیب تلاش کرتے ہیں، یہ دو افراد بالکل مختلف راستے پر چل رہے ہوتے ہیں۔
خلاصہ: بعض افراد لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں، یہ افراد اس کام کے ذریعے شیطان کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں، اور بعض افراد اپنے عیب تلاش کرتے ہیں، یہ افراد شیطان کے چنگل سے بھاگ جاتے ہیں۔
خلاصہ: جو شخص ہمیں ہمارا عیب بتائے ہمیں چاہیے کہ اسے اپنا خیرخواہ سمجھیں اور اس کی بات کے مطابق اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کریں۔
خلاصہ: جب کسی آدمی کو اس کا ظاہری عیب بتایا جائے تو اس کا ردّعمل اچھا ہوتا ہے، لیکن اگر باطنی عیب بتایا جائے تو اس کا ردّعمل اچھا نہیں ہوتا، اس کی وجہ کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: عموماً انسان کو مادی ہدیہ پسند ہوتا ہے اور معنوی ہدیہ سے غافل ہوتا ہے، ان دونوں ہدیوں میں فرق پائے جاتے ہیں۔ معنوی ہدیہ مادی ہدیہ سے بہتر اور زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔
خلاصہ: اگر انسان معنویت اور روحانیت کی طرف توجہ کرے تو اپنے دینی بھائیوں سے معنوی ہدیے لے سکتا۔
خلاصہ: سب سے زیادہ محبوب دینی بھائی وہ ہونا چاہیے جو ہمیں ہمارے عیب ہدیہ دے۔
خلاصہ: انسان کو جو چیز اپنے لیے پسند نہ ہو، وہ چیز لوگوں کے لئے بھی پسند نہیں ہونی چاہیے۔
خلاصہ: دوسروں کے عیبوں کو تلاش کرنے میں جو لذت ہوتی ہے وہ شیطانی لذت ہوتی ہے اور اپنے گناہوں کو تلاش کرنے میں حقیقی لذت ہوتی ہے۔
خلاصہ: اگر دوسروں کے عیب برے لگتے ہوں تو اپنے عیب بھی برے لگنے چاہئیں۔