اخلاق وتربیت
خلاصہ: اسلام نے سلام کرنے کی بہت تاکید کی ہے جیسا کہ علی(علیہ السلام) فرمارہے ہیں:خداوند عالم اسے توحید کے لئے اہل جان رہا ہے، اور تم اسے سلام کا بھی اہل نہیں سمجھتے۔
خلاصہ: یتیم کے سر پر ہاتھ پھیردینے سے اسکے حقوق اداء نہیں ہوتے بلکہ یتیم کی روزمرہ کی تمام ضروریات کو پورا کرنا تمام مسلمانوں کا فریضه ہے۔
خلاصہ:وہ کون لوگ ہیں جس پر خداوند عالم غضب نازل کرتا ہے، اس جواب میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ وہ لوگ وہ ہیں جو شیطان کی اطاعت کرتے ہیں۔
پروردگار نے متکبرین کو ذلیل کیا ہے اور مغرورین کی ناک رگڑی ہے۔ غرور کا نتیجہ ناکامی، مایوسی، ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔خدا ان متکبروں کو سخت ناپسند کرتا ہے جن کی چال میں اکڑ ہوتی ہے اور ایسے لوگوں پر زمین و آسمان لعنت کرتے ہے۔ائمہ معصومین علیہم السلام نے غرور کا علاج پیونددار لباس، کہنہ نعلین گرد آلود چہرہ اور بازار سے سامان لا نے، معمولی سواری پر سوار ہونے اور مساکین کی ہم نشینی کو قرار دیا ہے۔ اور یہی طرز عمل اپنایا بھی ہے۔اللہ نے تکبر کرنے والوں سے نعمتیں سلب کرلی ہیں۔ شیطان کا انجام پیش نظر ہے کہ وہ اس ایک تکبر کی وجہ سے نعمت قرب الٰہی سے محروم ہو گیا۔ لہٰذا خبردار اس جلاد سے محفوظ رکھنا اور اس کے اسباب سے بھی اپنے کو بچائے رکھنا۔اسی ضمن میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں.
اگر اہرمن کا وجود تسلیم کر لیا جائے تو ہم میں سے ہر ایک جھوٹ کا ایک مستند پیغمبر ہے۔ ہماری زندگی ہم پر نازل ہونے والا جھوٹ کا صحیفہ ہے۔ اور ہم خود اپنی امت ہیں، امت ِ شر، ایسی امتِ شر جس کے شر کا نشانہ کوئی اور نہیں ہم خود ہیں۔اسی ضمن میں قرآن و روایات کی روشنی میں مندرجہ ذیل نوشتہ کے توسط سے مختصراً جھوٹ کی مزمت ملاحظہ فرمائیں۔
ایران کے مشہور و معروف خطیب حجت الاسلام استاد رفیعی زید عزہ کے بیان سے ماخوذ مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
ایران کے مشہور و معروف خطیب حجت الاسلام عالی زید عزہ کے بیان سے ماخوذ مندرجہ ذیل چشم گشاء نوشتہ حاضر خدمت ہے۔
خلاصہ: انسان عقل اور نفسانی خواہش کا حامل ہے، عقل اور نفسانی خواہش کی آپس میں جنگ ہوتی رہتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ نفسانی خواہش کی مخالفت کرکے عقل کے مطابق عمل کرے۔