چند عیبوں کی پہچان روایات کی روشنی میں

Sun, 08/04/2019 - 15:24

خلاصہ: روایات میں بعض کچھ عیبوں کا تذکرہ ہوا ہے، ان میں سے بعض روایات کو بیان کیا جارہا ہے۔

چند عیبوں کی پہچان روایات کی روشنی میں

    مندرجہ ذیل سب احادیث حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) سے مروی ہیں:
"تَتَبُّعُ الْعُیُوبِ‏ مِنْ أَقْبَحِ الْعُیُوبِ‏ وَ شَرِّ السَّیِّئَاتِ"، "عیبوں کو تلاش کرنا سب سے برا عیب ہے اور بدترین گناہ ہے"۔ [غررالحکم، ص۳۲۵، ح۱۱۹]
آپؑ فرماتے ہیں: "ألحسدُ رأسُ العُيوبِ"، "حسد عیبوں کی بنیاد ہے"۔ [غررالحکم، ص۳۸، ح۶۱۰]
آپؑ فرماتے ہیں: "ألكبرُ شَرُّ العُيوبِ"، "تکبر، بدترین عیب ہے"۔ [غررالحکم، ص ۳۸، ح۶۱۱]
"إِيَّاكَ وَ الْكِبْرَ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ الذُّنُوبِ وَ أَلْأَمُ الْعُيُوبِ وَ هُوَ حِلْيَةُ إِبْلِيسَ"، "تکبر سے پرہیز کرو کیونکہ وہ سب سے بڑا گناہ ہے، سب سے زیادہ لائقِ مذمت عیب ہے اور وہ ابلیس کا زیور ہے"۔[غررالحکم، ص۱۶۶، ح۲۲]
آپؑ فرماتے ہیں: "ألكِذْبُ عَيْبٌ فاضِحٌ"، "جھوٹ بولنا، رسوا کرنے والا عیب ہے"۔ [غررالحکم، ص۳۷، ح۶۰۵]
آپؑ فرماتے ہیں: "قِلَّةُ العَفوِ أقبَحُ العُيوبِ"، "تھوڑا معاف کرنا سب سے برا عیب ہے"۔ [غررالحکم، ص۵۰۰، ح۵۴]
آپؑ فرماتے ہیں: "کَثْرَةُ الْأَکْلِ مِنَ الشَّرَهِ وَ الشَّرَهُ شَرُّ الْعُیُوبِ"، "زیادہ کھانا لالچ کے غلبہ سے (جنم لیتا) ہے، اور لالچ کا غلبہ بدترین عیب ہے"۔ [غررالحکم، ص۵۲۶، ح۲۹]

* غررالحکم و دررالکلم، آمدی، ناشر: دار الكتاب الإسلامی، قم، ۱۴۱۰ ھ . ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50