عیبوں کو دیکھنے کے لحاظ سے سب سے زیادہ عقلمند شخص

Sat, 08/17/2019 - 19:14

خلاصہ: اپنے عیبوں کو دیکھنے اور عقلمندی کا باہمی تعلق ہے، اس بات کو روایت کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے۔

عیبوں کو دیکھنے کے لحاظ سے سب سے زیادہ عقلمند شخص

       حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "أعقلُ النّاس مَن كانَ بعَيبِهِ بصيراً و عن عَيبِ غيرِهِ ضريراً "، "سب سے عقلمند شخص وہ ہے جو اپنے عیب کو دیکھے اور دوسروں کے عیب سے اندھا ہو"۔ [غررالحکم، ص۲۰۷، ح۴۰۹]
     آپؑ کی اس حدیث کے مطابق سب سے زیادہ عقلمند شخص کے دو صفات ہیں: اپنے عیب کو دیکھنا اور لوگوں کے عیب کو نہ دیکھنا۔
انسان فطری طور پر برائی کو پسند نہیں کرتا اور اس سے کراہت اور نفرت کرتا ہے، ایک بری چیز، عیب کا پایا جانا ہے، لہذا انسان فطری طور پر عیب سے نفرت کرتا ہے، اسی لیے عموماً جب کسی عیب کو لوگوں میں دیکھتا ہے تو اس عیب سے نفرت کرتا ہے، جبکہ خود بھی اسی عیب کا حامل ہوتا ہے، لیکن اس سے نفرت نہیں کرتا، بلکہ جب اس عیب کے ابھرنے اور ظاہر ہونے کا موقع پیش آتا ہے تو اپنے اس عیب کو باقاعدہ محفوظ رکھتا ہے، البتہ انسان اکثر متوجہ نہیں ہوتا کہ یہ تو عیب ہے اور یہ وہی عیب ہے جسے دوسروں میں دیکھ لے تو نفرت کرتا ہے۔
      لوگوں کے عیبوں کی طرح اپنے عیبوں سے نفرت کیوں نہیں کرتا؟ اس لیے کہ وہ اپنے عیبوں کے مطابق عمل کرنے میں اپنا فائدہ سمجھتا ہے اور ان سے باز آجانے میں اپنا نقصان سمجھتا ہے، حالانکہ بالکل ایسا نہیں ہے۔ جو چیز لائقِ نفرت ہے وہ کیسے فائدہ مند ہوسکتی ہے، اس سے تو پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے مقابلے میں جو اچھی صفت اور اچھا کام ہے اسے اپنانا چاہیے تا کہ فطرت، عقل اور دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق عمل کرے، نہ یہ کہ ان کے خلاف عمل کرے۔
      اگر انسان کی سوچ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہو اور مقصد آخرت کی زندگی ہو تو اپنے عیبوں کو نظرانداز نہیں کرے گا، بلکہ انہیں تلاش کرے گا، چاہے خود ڈھونڈ لے یا اسے کوئی شخص اس کا عیب بتادے۔ یہ آدمی جو اپنے عیبوں کو تلاش کرتا ہے اور لوگوں کے عیبوں کو نہیں دیکھتا، یہ سب سے زیادہ عقلمند آدمی ہے۔

* غرر الحكم و درر الكلم، آمدی، ص۲۰۷، ح۴۰۹، ناشر: دار الكتاب الإسلامي، قم، ۱۴۱۰ ھ . ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51