اخلاق وتربیت
خلاصہ: عقل انسان کی راہنما ہے اور راستہ دیکھانے والی ہے۔
خلاصہ: اگر انسان کو چاہئے کہ وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو تو اسے چاہئے کے وہ ہر کام کو اس کے وقت پر انجام دے۔
خلاصہ: جب انسان اپنی نظروں کو آزاد رکھتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ حرام کا مرتکب ہوجائے، قرآن کریم نے لغو سے رُخ موڑنا کامیاب مومنین کے صفات میں سے ایک صفت بیان کی ہے جو غورطلب ہے۔
خلاصہ: آدمی بہت ساری چیزوں کی طرف دیکھتا ہے، جبکہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس بارے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: منافق مومنین سے ملتے ہوئے ایمان کا اظہار کرتا ہے اور اپنے شیاطین سے جب ملتے ہیں تو حقیقت بیان کردیتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں۔
خلاصہ: جب آدمی جھوٹ، منافقت اور دو رُخی سے پرہیز کرے تو لڑائی جھگڑوں کی آگ کو بجھا سکتا ہے، لیکن اگر کوئی شخص منافقت کے شیطانی کام کو اپنا لے تو فساد کو مزید پھیلائے گا، لہذا اس منافقت سے پرہیز کرنا چاہیے۔
خلاصہ: منافق کا ظاہر اور باطن ایک دوسرے کے الٹ ہوتے ہیں، لہذا منافق کی منافقت اور دو رُخی پہچاننے کو مشکل بنادیتی ہے۔
خلاصہ: منافقت ایسی مرض ہے کہ منافق دو رُخ اختیار کرلیتا ہے اور اس کا ظاہر اس کے باطن کے خلاف ہوتا ہے۔
خلاصہ: کس شخص کو رسول بنایا جائے، اس کام سے لوگ عاجز ہیں اور صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ اپنی رسالت کو کہاں رکھے۔
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ پہلے اپنے عیب کو ختم کرے نہ یہ کہ لوگوں سے وہ عیب نکالے جو اس کے اپنے اندر پایا جاتا ہے۔