امام علی المرتضی (علیہ السلام)
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون میں یہ بیان کیا جارہا ہے کہ دین کو بنیاد اور جڑ سے شروع کرنا چاہیے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام): مجھ سے پہلے تبلیغ حق اور صلہ رحم میں کسی نے بھی تیزی سے قدم نہیں بڑھایا۔
خلاصہ: حضرت علی(علیہ السلام)، رسول خدا(صلی للہ علیہ و آلہ و سلم) سے بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) نے کبھی بھی بتوں کی پرستش نہیں کی۔
خلاصہ: حضرت علی(علیہ السلام) کا لقب امیرالمؤمنین رکھنےکے بارے میں روایت۔
خلاصہ: اگر خدا نے کسی کو مال و دولت سے نوازا ہے تو اس پر ضروری ہے کہ وہ غریب لوگوں کا خیال کرے، اگر وہ غریبوں کا خیال نہیں کریگا تو کل اس سے اس کے مال کا حساب و کتاب ہونے والا ہے۔
خلاصہ: حضرت علی(علیہ السلام) سے محبت کرنے والے کے ایمان میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) کا چاہنے والا دنیا کی پریشانیوں سے پریشان نہیں ہوتا بلکہ اسے خوشی کے ساتھ اپناتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ وہ اس کے ایمان میں بلندی کا سبب ہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس سلسلہ میں ہے کہ اللہ نے پہاڑوں کو تھرتھراتی زمین میں گاڑا۔ اس مضمون میں یہ بھی بیان کیا جارہا ہے کہ پہاڑ کیسے زمین کی میخیں ہیں۔