امام علی المرتضی (علیہ السلام)
روایت نے غدیر کے دن کو فرشتوں کے دن سے یاد کیا ہے « هذا يوم الملاء الاعلى الذى انتم عنه معرضون » (۱) اج کا دن بلند مرتبہ فرشتوں کا دن ہے کہ جس سے تم لوگوں نے رو گردانی کی ہے ۔
غدیر کی عظمت و منزلت کے سلسلہ میں گفتگو اور قلم چلانا کوئی اسان کام اور ہر کسی کے بس کی بات نہیں ، غدیر کے سلسلہ میں وہی بول سکتا ہے اور لکھ سکتا ہے جس نےغدیر کی تخلیق کی ہو کیوں کہ غدیر رسالت و امامت کی وہ سنہری گھڑی ہے جب مرسل اعظم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خدا کے حکم سے امیرالمومنین علی ابن ا
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے حجۃ الوداع سے واپسی پر حکم خدا سے مقام غدیر میں امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت کا اعلان کرنے سے پہلے طولانی خطبہ دیا جسے خطبہ غدیر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے انحضرت (ص) نے اس خطبہ میں ارشاد فرمایا « إِنَّ هَذَا یَوْمٌ عَظِیمُ الشَّأ
اھل سنت کی معتبر کتابوں میں موجود روایات اور نظریات سے یہ بات واضح ہے کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے تنہا وصی ، ولی ، جانشین اور خلیفہ حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ذات گرامی ہے ہم اس مقام پر اور اپنی گفتگو کے ذیل میں کچھ حدیثیں نقل کررہے ہیں ۔
امام علی علیہ السلام پیغمبر اسلام کے فدا کار سپاہی اور جانثار ساتھی تھے، اور آخری لمحات تک پیغمبر اکرم (ص) کی خدمت ِاقدس میں رہے، یہاں تک کہ رسول اکرم (ص) کی رحلت کے وقت وداع کرنے والے بھی آپؑ ہی تھے، وداع پیغمبر(ص) کو نہج البلاغہ میں یوں بیان فرماتے ہیں:
حضرت علی (ع) وحی کے آغاز سے ہی پیغمبر(ص) کے ساتھ تھے ، امام علی علیہ السلام وہ بلند مقام شخصیت ہیں جنہوں نے نور وحی کو اپنی آنکھوں سے مشاہدہ فرمایا اس لئے تو رسول ختمی مرتبت نے فرمایا تھا، اے علی جو میں دیکھتا ہوں وہ آپ بھی دیکھتے ہیں جو میں سنتا ہوں وہ آپ بھی سنتے ہیں۔
رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے منقول ہے کہ حضرت نے فرمایا «سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ (ص) یَقُولُ عُنْوَانُ صَحِیفَةِ الْمُؤْمِنِ حبّ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ (ع) ؛ صحیفہ مومن کا عنوان علی ابن ابی طالب علیھما السلام کی محبت ہے ۔ » یا دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ ہمارے نامہ اعمال کی اہم
امام جعفر صادق علیہ السلام سے محبت اور عداوت [حب اور بغض] کے سلسلہ میں پوچھا کیا گیا کہ کیا محبت اور عداوت ایمان کا حصہ ہے ؟ تو حضرت (ع) نے فرمایا « هَلِ الْإِیمَانُ إِلَّا الْحبّ وَ الْبُغْض ؛ کیا ایمان، محبت اور عداوت سوا کچھ اور بھی ہے » ؟
انسان فطری لحاظ سے ایک اچھے ائڈیل اور رول ماڈل کی تلاش میں رہتا ہے مگر ایک ایسا رول ماڈل میں جس میں کوئی کمی اور عیب نہ ہو، انسانوں میں سے جسے بھی اس مقصد کے لئے انتخاب کیا جائے گا وہ بے نقص اور بے عیب نہیں ہوسکتا ۔ ہاں !