امام علی المرتضی (علیہ السلام)
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی توحید کا کمال، اس کے لئے اخلاص ہے۔ یہ مضمون مرحوم علامہ طباطبائی کے بیانات سے ماخوذ ہے جو انہوں نے تفسیر المیزان میں بیان فرمائے ہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اللہ کے صفات کی نفی کے بارے میں ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی توحید کا کمال، اس کے لئے اخلاص ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی تصدیق کا کمال اس کی توحید ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی معرفت کا کمال اس کی تصدیق کرنا ہے، نیز تصدیق کے بارے میں چند تفسیریں بتائی جارہی ہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون یہ بیان کیا جارہا ہے کہ انسان کے مزاج میں جو دینی حوالے سے جو تضاد پیدا ہوتا ہے اس کی وجہ کیا ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون میں مثال کے ساتھ وضاحت کی جارہی ہے کہ دین کو جڑ سے کیوں شروع کرنا چاہیے، ٹہنیوں سے نہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون میں کچھ وضاحت کے ساتھ یہ بیان کیا جارہا ہے کہ کیسے سب نیکیاں اللہ کی معرفت پر قائم ہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے "دین کی ابتدا اللہ کی معرفت ہے" کو حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی ایک حدیث جو دعا کی تعلیم بھی ہے، اس کی روشنی میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے ارشاد کی وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے "دین کی ابتدا اللہ کی معرفت ہے" کو حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی ایک حدیث جو دعا کی تعلیم بھی ہے، اس کی روشنی میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے ارشاد کی وضاحت کی جارہی ہے۔