دین کی بنیاد اللہ کی معرفت، نہج البلاغہ کی تشریح

Sun, 03/31/2019 - 11:29

خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون میں یہ بیان کیا جارہا ہے کہ دین کو بنیاد اور جڑ سے شروع کرنا چاہیے۔

دین کی بنیاد اللہ کی معرفت، نہج البلاغہ کی تشریح

       نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "أَوَّلُ الدِّينِ مَعْرِفَتُهُ"، "دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے"۔
جو کتابیں تصنیف کی جاتی ہیں دو طرح کی ہوتی ہیں: بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جن کا مطالعہ کہیں سے بھی شروع کیا جاسکتا ہے، حتی کتاب کو بائیں طرف اور آخری صفحہ سے بھی شروع کیا جاسکتا ہے، لیکن بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جن کے مطالب سے نتیجہ حاصل کیا جاتا ہے تو ایسی کتابوں کا ابتدا سے مطالعہ کرنا پڑتا ہے، کیونکہ سابقہ مطالب اگلے مطالب میں نتیجہ دیتے ہیں اور اگلے مطالب سابقہ مطالب کا سہارا لیے ہوتے ہیں۔
اب یہ دیکھنا ہے کہ دین کو جو ہماری سوچ میں داخل ہونا چاہیے کیا اس کی کوئی ترتیب ہے یا کہیں سے بھی اسے شروع کیا جاسکتا ہے؟
جواب یہ ہے کہ لوگوں کی افکار میں دین کی ترتیب ہونی چاہیے۔ ترتیب یہ ہے کہ دین بنیاد اور جڑ سے شروع ہو اور دین کی بنیاد، اللہ کی معرفت اور پہچان ہے۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے یہیں سے شروع کرتے ہوئے فرمایا: "قولوا لا اله الاّ اللّه تفلحوا" اور "الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِيناً" پر ختم کیا۔
دین کی تحریر کو پڑھنا چاہیے اور جب تک انسان حروف کو نہ پہچانے اس تحریر کو نہیں پڑھ سکتا، دین کے حروف دینی عقائد ہیں اور دین کا پہلا حرف اور دین کی "الف"، "اللہ کی معرفت" ہے۔ حرف "الف" سے دیگر حروف کی پہچان ہوتی ہے اور حروف کی پہچان سے تحریر کی پہچان ہوتی ہے۔
لہذا دین کی معرفت اور دین کی کتاب کی قرائت ان کتابوں جیسی نہیں ہے جسے کسی بھی جگہ سے شروع کیا جاسکے، بلکہ اسے پہلے حرف سے شروع کرنا چاہیے جو "اللہ کی معرفت ہے"۔ [اصل مطالب ماخوذ از: یادداشتهای استاد مطهری، ج۸، ص۳۱۰]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[اصل مطالب ماخوذ از: یادداشتهای استاد مطهری]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 84