پہاڑوں سے زمین کی تھرتھراہٹ کا سنبھل جانا

Thu, 12/06/2018 - 10:41

خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس سلسلہ میں ہے کہ اللہ نے پہاڑوں کو تھرتھراتی زمین میں گاڑا۔ اس مضمون میں یہ بھی بیان کیا جارہا ہے کہ پہاڑ کیسے زمین کی میخیں ہیں۔

پہاڑوں سے زمین کی تھرتھراہٹ کا سنبھل جانا

پہلے خطبہ میں امام العارفین حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کی حمد کرتے ہوئے چند فقروں کے بعد بیان فرماتے ہیں: "وَوَتَّدَ بِالصُّخُورِ مَيَدَانَ أَرْضِهِ"، "اور اس (اللہ) نے تھرتھراتی ہوئی زمین میں پہاڑوں کو گاڑا"۔
"وتّدَ" کا اصل مادہ "وَتْد" ہے، کسی چیز کو ثابت کرنے کے معنی میں، لہذا کیل کو "وَتَد" اور کبھی "وَتْد" کہا جاتا ہے جو چیزوں میں ثابت ہوجاتی ہے اور ان چیزوں کو بھی ثابت کردیتی ہے۔ "وتّدَ"، "توتید" سے ماخوذ ہے، گاڑنے کے معنی میں۔
"صخور"، "صخرہ" کا جمع ہے جو بڑے اور سخت پتھر کے معنی میں ہے۔
"مَیَدان"، "مَیْد" سے ماخوذ ہے جو حرکت اور تھرتھراہٹ کے معنی میں ہے۔
حضرت امام علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کا یہ فقرہ قرآن کریم کی ان آیات کی یاددہانی کراتا ہے جو اللہ تعالیٰ کا پہاڑوں کے بارے میں ارشاد ہے، جیسا کہ سورہ نباء کی آیت 7 میں: "وَالْجِبَالَ أَوْتَاداً"، "(کیا ہم نے) پہاڑوں کو میخیں (نہیں بنایا)"۔
اب سوال یہ ہے کہ کیسے پہاڑ زمین کی تھرتھراہٹ اور حرکت کو سنبھالتے ہیں؟ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کا مرکزی حصہ سخت گرم اور پگھلا ہوا ہے اور بعض اوقات آتش فشاں کے دہانہ سے لاوا نکل کر زمین پر جاری ہوجاتا ہے۔ یہ پگھلا ہوا مواد مسلسل زمین کی بیرونی تہہ پر دباؤ ڈالتا رہتا ہے۔
لہذا اگر اللہ تعالیٰ زمین کے مختلف حصوں کے لئے پہاڑ جیسے سہارے نہ بناتا تو زمین کی بیرونی تہہ اس دباؤ کی وجہ سے تھرتھراہٹ اور حرکت میں رہتی  اور پے در پے برباد کرنے والے زلزلوں کا شکار بن جاتی۔
یہ بات بھی غورطلب ہے کہ پہاڑوں کا بہت سارا حصہ زمین کے اندر گاڑا گیا ہے جو پہاڑ کی جڑ کہلاتی ہے۔ پہاڑوں کی جڑیں زمین کے نیچے ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں اور انہوں نے زرہ کی طرح زمین کو ہر طرف سے گھیرا ہوا ہے جس کی وجہ سے زمین پر بسنے والی مخلوقات سکون سے زندگی بسر کررہی ہیں۔
۔۔۔۔۔
ماخوذ از:
[پیام امام، آیت اللہ مکارم شیرازی]
[پرتوی از انوار نہج البلاغہ، محمد علی صادقی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67