تاریخ
خلاصہ: مستحب روزوں کی اقسام روایات کی روشنی میں
خداوند متعال نے سورہ بقرہ کی آیت نمبر 183 سے 185 تک میں روزہ کا واجب ہونا اور اسکی تاریخ، حکمت اور فلسفہ کو بیان کیا ہے اور روزہ کا فلسفہ انسان سازی، تزکیہ اور تقوی کو قرار دیا ہے۔
خلاصہ:اس مقالے میں ماہ رمضان اور معرفت ائمہ اطہار (علیہم السلام) کے سلسلہ میں گفتگو کی گئی ہے۔
ماہ مبارک رمضان حقیقت میں انسانی زندگی میں تبدیلی اور انقلاب کا ایک بہترین وسیلہ ہے اور یہ مہینہ اپنے دامن میں انسان سازی کا پورا نظام لیکر آتاہے لہذا ہمیں چاہیے کہ اس عظیم مہینہ کا استقبال بہترین تیاری کیساتھ کریں تاکہ اپنی فردی اور اجتماعی زندگی میں محسوس تبدیلی لاسکے۔
خلاصہ: ۵ رمضان کو امام رضا (علیہ السلام) با دلِ نخواستہ مامون کے ولیعہد بنے اور آپ کے نام کا سکہ رائج کیا گیا۔
خلاصہ: چونکہ ماہ رمضان، اللہ کی میزبانی اور ضیافت کا مہینہ ہے تو اس میزبانی کے تقاضے کیا ہیں، میزبان یعنی اللہ کی طرف سے اس دعوت میں کیا کچھ ملتا ہے اور مہمانوں کی کیا ذمہ داری ہے جن پر وہ عمل پیرا ہوتے ہوئے اس ضیافت سے بہترین فائدہ حاصل کرسکیں۔
خلاصہ: عمل اور اخلاص کا تعلق اسی طرح ہے جیسے بدن کا روح سے لہذا اخلاص کے بغیر عمل، بے فائدہ ہے، روزہ بھی چونکہ عبادات میں سے ایک ہے تو روزہ میں بھی اخلاص ہونا ضروری ہے، اس مقالہ میں اخلاص کے بارے میں کچھ روایات اور روزے کے بارے میں کچھ روایات اور پھر اخلاص اور روزہ کا باہمی تعلق کو روایات کی روشنی میں اور تجزیہ کے ساتھ بیان کیا ہے۔
خلاصہ: دین اسلام کی اہم ترین ارکان میں سے نیک اخلاق ہے، اخلاقی اقدار میں سے ایک اہم خُلق، تقوا ہے، روزہ کا تقوا سے گہرا تعلق ہے، قرآن کریم کی نظر میں روزہ کا مقصد تقوا کا حصول ہے، نیز جیسے تقوا کے مختلف درجات ہیں اسی طرح روزہ کے بھی متعدد درجے ہیں
خلاصہ: حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے دو بالکل مختصر سے خطبے نقل کیے ہیں جن میں آپ نے ماہ رمضان کے متعلق گفتگو فرمائی ہے۔
خلاصہ: شیعہ اور اہل سنت کتب سے حضرت خدیجہ (سلام اللہ علیھا ) کا مختصر تعارف۔