خلاصہ: ہمارا دور ماضی سے زیادہ اخلاقی مسائل کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کا ضرورتمند ہے، اس بات کے لئے اس مضمون میں تین دلائل پیش کیے جارہے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اخلاقی مسائل کی ہر زمانے میں بہت اہمیت رہی ہے، مگر ہمارے دور میں خاص اہمیت ہے، کیونکہ:
۱۔ ایک طرف سے مفاسد اور گمراہیوں کے اسباب و وسائل ہمارے زمانے میں ہر دور سے زیادہ پائے جاتے ہیں اور اگر ماضی میں بہت سارے اخلاقی مفاسد کے لئے مقدمات کے فراہم کرنے کے لئے اخراجات اور کوششیں درکار تھیں تو ہمارے زمانے میں مصنوعات کے ذریعے سب کچھ ہر جگہ سب کی رسائی میں موجود ہے!
۲۔ دوسری طرف سے ہمارا زمانہ کیونکہ پیمانوں کی وسعتوں کے بڑھنے کا زمانہ ہے اور جو کچھ ماضی میں محدود طور پر ہوتا تھا، ہمارے دور میں لامحدود طور پر ہوتا ہے، انسانوں کی قتل و غارت نئے ہتھیاروں کے ذریعے وسیع پیمانے پر اور اخلاقی برائیاں جدید ذرائع کے ذریعے دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں اور انٹرنٹ کے ذریعے طرح طرح کی نقصان دہ معلومات، دنیابھر کےلوگوں تک پہنچائی جاتی ہیں۔
۳۔ تیسری طرف سے جس طرح ڈاکٹری، مصنوعات اور انسانی حیات کے مختلف شعبوں میں مفید علوم حددرجہ پھیل گئی ہیں، اسی طرح شیطانی طریقے کار اور غیرانسانی اور غیراخلاقی مسائل تک پہنچنے کے طریقے کار بھی ماضی سے بڑھ کر، زیادہ پھیل چکے ہیں۔
ایسے حالات میں اخلاقی مسائل اور علم اخلاق کی طرف توجہ دینا، ہر زمانے سے زیادہ ضروری ہے اور جب بھی اس بارے میں کوتاہی ہو تو نقصان یا نقصانات کا خطرہ ہے۔ [ماخوذ از: اخلاق در قرآن، ج1، ص15]
دین کےلئے درد دل رکھنے والے علماء اور مفکرین کو چاہیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے، آج کی دنیا میں اسلامی اخلاق کی وسیع پیمانے پر تبلیغ کرنے کے لئے محنت و کوشش کریں۔
ہم مسلمانوں کے پاس قرآن کریم کی آیات اور اہل بیت (علیہم السلام) کی روایات کے عظیم مآخذ موجود ہے جو اخلاقی گہری بحثوں سے لبریز ہیں جبکہ دنیا کے دیگر ادیان کا دامن ایسے قیمتی مآخذ سے خالی اور بے نصیب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: اخلاق در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی]
Add new comment