اخلاق وتربیت
خلاصہ: حیا اور بے حیائی کی کچھ علامتیں ہیں، روایات کے مطالعہ اور ان میں غور کرنے سے انسان میں حیا اختیار کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور بےحیائی سے نفرت پیدا ہوتی ہے۔
خلاصہ: دوسروں کی ہدایت کرنے کو بہترین عبادتوں میں سے شمار کیا گیا ہے۔
خلاصہ: خوف اور طمع کے ذریعے اپنے نفس پر قابو پایا جاسکتا ہے اور حیا کے ذریعے بھی، مگر حیا کا ان سے فرق ہے، حیا میں ایسی خصوصیات ہیں جو خوف اور طمع میں نہیں ہیں۔
خلاصہ: حیا کرنے کی چند وجوہات ہیں، ان میں سے ایک، نگران کا قابلِ احترام ہونا ہے، نگران جتنا زیادہ لائقِ احترام ہوگا، اتنا انسان کا حیا زیادہ ہوگا اور جب انسان نگران کے محترم ہونے پر جسقدر زیادہ توجہ کرے گا اتنا ہی زیادہ اس سے حیا کرے گا۔
خلاصہ: حیا ایسی کیفیت ہے جس کے ابھرنے کے لئے دو شرائط کی ضرورت ہے: نگران کی موجودگی اور نگرانی کا ادراک۔ لہذا جو لوگ اللہ تعالیٰ سے حیا نہیں کرتے اس کی وجہ بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: بعض اوقات انسان سمجھتا ہے کہ گناہ چھوٹا سا ہے، اتنا بڑا گناہ تو نہیں ہے، لہذا اس کا ارتکاب کرلیتا ہے، جبکہ یہ سوچ غلط ہے، ایسے موقع پر جو صحیح سوچ ہونی چاہیے، اس مضمون میں بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: جس معاشرے میں امانتداری نہ ہو وہ معاشرہ کبھی بھی اسلامی معاشرہ نہیں بن سکتا۔
خلاصہ: انسانیت کے ہر موڑ پر جو چیز انسان کو کامیابی کی جانب راہنمائی کرتی ہے وہ اسکا اس چیز پر پائیداری اور استقامت کے ساتھ باقی رہنا ہے۔
خلاصہ: خداوند متعال کبھی نعمت دے کر آزماتا ہے اور کبھی نعمتکو واپس لیکر۔