سلام کرنا

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: سلام کرنا صرف ایک اچھا عمل نہیں ہے بلکہ بہت سی نیکیوں کے حصول کا باعث بھی ہے۔

سلام کرنا

     ہر قوم وملت، ملک  اور مسلک کے افراد جب ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں تو ملاقات کا آغاز ایک خاص انداز سے کرتے ہیں اور سبھی اپنی ملاقات اور بات چیت کے آغاز کے لئے کچھ نہ کچھ طور طریقہ رکھتے ہیں، دین مبین اسلام نے بھی اپنے پیروکاروں کو ایک دوسرے سے ملاقات کا طریقہ بتایا ہے اور اس کا انداز سیکھایا ہے جسے ہم اور آپ ’’ سلام‘‘ کہتے ہیں لیکن اسلام کا تعلیم کردہ طریقہ دیگر تمام طریقوں سے ممتاز ہے چونکہ یہ ’’سلام‘‘ بیک وقت استقبال ہے اور صلح و امن کی نشانی بھی اور ساتھ ساتھ مدمقابل کے لئے خدا کی طرف سے سلامتی کی دعا بھی۔

     اس بارہ میں خداوند عالم قرآن مجید بھی فرما رہا ہے کہ اہل بہشت افراد کی تحیت کا انداز بھی سلام کی صورت میں ہے’’ دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلامٌ [سورہ یونس: ۱۰]وہاں ان کا قول یہ ہوگا کہ خدایا تو پاک اور بے نیاز ہے اور ان کا تحفہ سلام ہوگا ‘‘ اور فرشتگان رحمت بھی نیک طینت افراد کے استقبال کے  لئے’’سلام ‘‘ ہی کا سہارا لینگے ’’ سَلامٌ عَلَيْكُم بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ [ سورہ رعد: ۲۴]  کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو کہ تم نے صبر کیا ہے اور اب آخرت کا گھر تمہاری بہترین منزل ہے ‘‘ لیکن افسوس ہے کہ کچھ مسلمان اس زعم اور گمان میں کہ سلام نہ کرنا بڑپّن اور اچھی حیثیت کی علامت ہے اور سلام کرنا چھوٹے ہونے کی نشانی ہے، اس عظیم الہی سنت کو انجام دینے سے کتراتے نظر آتے ہیں اور عظیم فضیلت کے حصول سے محروم ہوجاتے ہیں۔

     سلام  ایسا اخلاقی عمل ہے جس کے فضائل  روایات میں بہت بیان ہوئے ہیں۔ امام حسین (علیہ السلام) اس سلسلہ میں فرماتے ہیں:  " لِلسَّلامِ سَبْعُونَ حَسَنَة ، تِسْعُ وَ سِتُّونَ لِلمُبْتَدِئِ وَ وَاحِدَةٌ لِلرَّادِ " سلام کے لئے ۷۰ نیکیاں ہیں، ۶۹ نیکیاں سلام کرنے والے کے حق میں جاتی ہیں اور ایک نیکی سلام کا جواب دینے والے کے حق میں[۱]۔

     ہم اگر صرف اسی حدیث کے مفہوم پر توجہ کر کے اسے اپنے دل میں اتار کرسچے حسینی ہونے کا ثبوت دیں تو یقینا سلام کرنے کے سلسلہ سے جو بدگمانیں ہمارے ذہنوں میں گھر کر گئی ہیں وہ سب دور ہوجائیں گی اور پھر کوئی ظاہری طور پر بڑا انسان، اپنے برابر والوں یا اپنے سے چھوٹے افراد کو سلام کرنےمیں کسی بھی طرح کی سبکی تصور نہیں کرے گا۔

خداوند متعال ہم سب کو اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے اور اخلاق حسنہ اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ

[۱] تحف العقول، ص ۲۴۸؛ بحارالانوار، ج ۷۵، ص ۱۲۰۔ 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 109