معصومین
حکم بن عتیبہ کا بیان ہے کہ ایک دن امام محمد باقر علیہ السلام کے پاس تھا اور اپ کے گھر میں کافی لوگ موجود تھے کہ ناگہاں ایک بوڑھا عصا کے سہارے چلتا ہوا ایا اور کہا : سلامٌ علیک یابن رسول الله و رحمة الله و برکاته اور خاموشی سے ایک گوشہ میں بیٹھ گیا ، امام علیه السلام نے اس کا جواب دیا : و علیک الس
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی رحلت اور اپ کی وفات کے بعد اسلامی حکومت ۲۵ سال تک حقیقی الھی اور اسلامی معارف سے بہت دور چلی گئی ، دونوں کے درمیان کافی فاصلہ ہوگیا ، اسلام دائرہ حکومت میں توسیع اور فتوحات کی وجہ سے غنائم جنگی کی کثرت اور مختلف ممالک سے انے والی ثروت نے مسلم
امام حسین علیہ السلام بزرگان بصرہ کے نام اپنے ایک خط میں تحریر فرماتے ہیں کہ «و أنا أدعوكم إلى كتاب اللّه و سنّة نبيّه صلّى اللّه عليه [وآله] و سلّم فانّ السنّة قد اميتت، و انّ البدعة قد احييت، و إن تسمعوا قولي و تطيعوا أمري اهدكم سبيل الرشاد » ۔ (۱)
قیام عاشورا کے دیگر اسباب و علل میں سے سن ۶۰ ھجری قمری کے مسلمانوں میں معنویت کا فقدان ، دنیا پرستی ، تجمل گرائی و اشرافیت کی جانب بڑھتا ہوا رجحان ہے کیوں حادثہ کربلا میں یہ بات بخوبی دیکھنے کو ملتی ہے کہ لشکر یزید جنگی غنائم کی لوٹ مار ، یزید ملعون کی جانب سے ملنے والے انعامات کی لالچ کی وجہ سے
جابر ابن عبداللہ جب چہلم کے دن قبر امام حسین علیہ السلام پر پہنچے تو اپ نے گریہ فرمایا اور کہا : اے ابا عبداللہ علیہ السلام میں اپ کی مدد کے لئے کربلا میں نہ تھا « يا لَيتَنا کُنّا مَعَک فَنَفوضُ فوزاً عظيما » اے کاش ہم نے اپ کے ساتھ ہوتے کہ فوض عظیم پر فائز ہوجاتے ، «عبيد الله حر جوفي» نے امام ح
جب مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے بیٹے ابراھیم کا ۱۸ ماہ یعنی ڈیڑھ سال کی مدت میں انتقال ہوگیا تو حضرت (ص) اپ کی موت پر بہت زیادہ غمگین اور مضمحل ہوئے ، حضرت (ص) نے جب ان کے تشیع جنازہ میں گریہ فرمایا تو عایشہ نے حضرت پر اعتراض کیا کہ یا رسول اللہ اپ کیوں کہ رو رہے ہیں ، کی
کبھی انسان عزیزوں اور اقرباء کے کھو دینے پر گریہ کرتا ہے اور انسو بہاتا ہے جسے ماں باپ کی موت ، استاد کی موت پر انسان کی انکھوں سے انسو ٹپک پڑتے ہیں ، ماہ مبارک رمضان کی عظیم دعا، دعائے افتتاح میں امام زمانہ کے مخصوص نائب محمد ابن عثمان سے نقل ہے کہ امام علیہ السلام، خداوند متعال سے مرسل اعظم حضر
روایات میں حضرت اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری اور اپ علیہ السلام پر گریہ اور انسو بہانے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے مگر عصر حاضر میں کچھ افراد کی جانب سے اس عمل پر بہت زیادہ اعتراض کئے جارہے ہیں کہ میت پر انسو بہانے ، شھید پر گریہ کرنے اور دنیا سے اٹھ جانے والے پر نالہ و فغاں کرنے کا