امام حسین پر کیوں انسو بہائیں

Sun, 08/14/2022 - 08:03

روایات میں حضرت اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری اور اپ علیہ السلام پر گریہ اور انسو بہانے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے مگر عصر حاضر میں کچھ افراد کی جانب سے اس عمل پر بہت زیادہ اعتراض کئے جارہے ہیں کہ میت پر انسو بہانے ، شھید پر گریہ کرنے اور دنیا سے اٹھ جانے والے پر نالہ و فغاں کرنے کا فائدہ اور ثمرہ کیا ہے ؟  

کبھی وھابیوں کی تحریر اور ان کے آثار میں اس طرح کے اعتراضات دیکھنے کو ملتے ہیں کہ یہ رونا کیسا ؟ اس انسو بہانے کا مفھوم اور مقصد کیا ہے ؟ ۱۴۰۰ سال پہلے شھید ہوجانے والے کے لئے موجودہ دور میں کیوں انسو بہایا جارہا ہے ؟ اس طرح کے انسو اور گریہ کی دلیل اور اسباب کیا ہیں ؟ ہم اس مقام پر اس شبھ کے جواب میں کچھ باتوں اور نکات کی جانب اشارہ کریں گے امید ہے کہ جواب سے گریہ اور انسو بہانے کے وجہ واضح اور روشن ہوجائے گی ۔

رونے کی قسمیں:

عام طور پر ہمارے یہاں گریہ کی پانچ قسمیں ہیں البتہ بزرگوں نے اپنی کتابوں میں چار قسموں کا تذکرہ کیا ہے مگر ہم نے روایت کی بنیاد پر ایک قسم کا اضافہ کیا ہے ۔

محمد باقر بہاری ہمدانی اپنی کتاب «الدَّعوَه الحُسينيَّه» میں امام حسین علیہ السلام پر انسو بہانے اور اپ کی زیارت پر اعتراض کرنے والوں کے جواب میں تحریر کرتے ہیں کہ گریہ کی چار قسمیں ہیں اور میری نگاہ میں امام حسین علیہ السلام پر چار قسم کا گریہ ہوسکتا ہے ! البتہ عام طور پر رونا دو طرح کا ہے :

ایک: مثبت رونا

دو: منفی رونا

منفی رونا جیسے یہ کہ کسی سے بارڈر پر جنگ کرنے اور دشمن سے لڑنے کے لئے جانے کو کہا جائے اور وہ خوف کی وجہ سے رونا شروع کردے ، یہ رونا ضعف اور کمزوری کا رونا ہے ، یا کسی سے کہا جائے کہ تعلیم کے لئے تمھیں ماں باپ اور گھر والوں کو چھوڑ کر وطن سے دور جانا ہوگا اور وہ اس مقام پر خوف سے رونے لگے ، یہ رونا بھی کمزوری اور ضعف کی وجہ سے ہے ،

اما مثبت رونے کو پانچ قسموں پر تقسیم کیا جاسکتا ہے :

۱: اعتقادات کی بنیاد پر رونا

کبھی انسان کے رونے کی بنیاد اس کے عقائد ہوتے ہیں ، اس نظریہ کی بنیادیں اور جڑیں قران کریم سے ملتی ہیں ، جس وقت یہ ایات «تَري أعْيُنَهُمْ تَفيضُ مِنَ الدَّمْعِ ؛ تم دیکھتے ہو کہ ان [مومنین] کی آنکھوں سے بے ساختہ آنسو جاری ہوجاتے ہیں » (۱) یا دوسری ایت شریفہ میں ارشاد ہے «إنَّکَ مَيّتٌ وَ إنَّهُمْ مَيِّتُونَ ؛ پیغمبر آپ کو بھی موت آنے والی ہے اور یہ سب مرجانے والے ہیں» (۲) تو رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے کافی انسو بہایا ، اور جب سورہ نصر نازل ہوئی « اِذا جاءَ نَصْرُاللّهِ وَالفَتْح ۔۔۔ » تو رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے چچا عباس نے اس ایت شریفہ کو سننے کے بعد انسو بہانا شروع کیا ۔ (۳)  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ مائدہ ، ایت ۸۳ ۔

۲: قران کریم ، سورہ زمر، ایت ۳۰ ۔

۳: قران کریم ، سورہ فتح ، ایت ۱ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 15 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 23