گناہ
لغت میں گناہ کی تعریف
فارسی لغت میں گناہ کے معنی جرم ، نافرمانی اور ان جیسے دوسرے الفاظ بیان کئے گئے ہیں (۱) جبکہ لغت عرب میں اس لفظ کو ذنب ، اثم اور معصیت سے تعبیر کیا گیا ہے ۔
خداوند متعال کی ذات گرامی شفیق اور مہربان ہے وہ ذرہ برابر بھی کسی پر ظلم نہیں کرتا لہذا جو بھی اس کے قہر اور غضب کا شکار ہوا ہے بلا شک و شبہہ وہ خود اپنی گناہوں کی وجہ سے مبتلی ہوا ہے کیوں کہ اس نے گناہ کر کے اپنے اوپر ظلم کیا ہے اور ظالم کو اس کے ظلم کی سزا دی گئی ہے ۔
امیرالمؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ و الہ وسلم سے نقل فرمایا کہ " إنّ إبليسَ رَضِيَ مِنكُم بالمُحَقَّراتِ ؛ (۱) ابلیس حقیر گناہوں کی انجام دہی پر بھی اپ سے راضی و خوشنود ہوجاتا ہے ۔
خلاصہ: اگر معاشرے میں گناہ کی روک تھام کی جائے تو گناہ کی قباحت ختم نہیں ہوگی، لہذا گناہ کو معاشرے میں برا سمجھا جائے گا۔
خلاصہ: گناہ میں پائی جانے والی قباحت، معاشرے میں ختم نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ گناہ کی قباحت کا باقی رہنا گناہ کو پھیلنے نہیں دیتا۔
خلاصہ: انسان جب خضوع اور خشوع کے ساتھ سجدہ کرتا ہے اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتا ہے تو خدا اسے بہت جلدی معاف کردیتا ہے۔
خلاصہ: کیونکہ انسان اس دنیا میں زندگی گذاررہا ہے اس لئے اس کے اعمال اور کردار اس دنیا میں اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے بارے میں امام رضا(علیہ السلام) اس طرح فرماتے ہیں: جب بھی لوگ ان گناہوں کے انجام دیتے ہیں جن کے وہ پہلے مرتکب نہیں ہوتے تھے خداوند متعال ان پر جدید بلاؤں کو نازل فرماتاہے۔
کافی، محمد ابن یعقوب کلینی، ج۲، ص۲۷۵، دارالکتب اسلامیۃ، تہران، ۱۴۰۷ق۔
خلاصہ: گناہ نہ صرف معنوی لحاظ سے نقصان دہ ہے، بلکہ مادی لحاظ سے بھی نقصان کا باعث ہے، لہذا انسان کو ہرحال میں گناہ سے پرہیز کرنی چاہیے۔