لغت میں گناہ کی تعریف
فارسی لغت میں گناہ کے معنی جرم ، نافرمانی اور ان جیسے دوسرے الفاظ بیان کئے گئے ہیں (۱) جبکہ لغت عرب میں اس لفظ کو ذنب ، اثم اور معصیت سے تعبیر کیا گیا ہے ۔
اس لفظ کے دو معنی ہیں مگر جو دونوں ہی زبانوں پر صادق اور جامع ہو وہ نافرمانی ، قانون کے برخلاف کوئی عمل انجام دنیا یا قانون سے روگردانی ہے ، یا بعض علماء کے قول کے مطابق، ہر ناجائز کام کرنا گناہ ہے با بعض لوگوں کی تعریف کے مطابق شارع کی نظر میں گناہ وہ نا مشروع کام ہے جس کا مکلف مرتکب ہوجائے ۔
موجودہ دانشوروں نے جرم اور گناہ کو ہر اس عمل سے تعبیر کیا ہے جو قانون کی مخالفت پر ہو ، وہ جرم کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جرم معاشرے کے افراد کا وہ عمل جسے قوانین کی ان مقررہ حدود کے باہر انجام دیا جائے جو افراد کے فطری حقوق اور ان کی خوشحالی کی ضمانت دیتے ہوں اور جس کا ارتکاب معاشرے کا نظم و ضبط درھم برھم کردے ، یہ تقریبا وہی تعریف ہے جسے جان مارکیزہ نے اپنی کتاب ـ جرم ـ میں بیان کیا ہے ، وہ تحریر کرتے ہیں : جو شخص قانون کی سرحدوں کی عبور کرے اور مذکورہ بنیادی حقیقت سے روگردانی کرے جو معاشرے کے نظم و ضبط کو درہم برہم کرتا ہے اور قضاۃ (قاضیوں جاجوں) کی نگاہ میں ایسے شخص کا عمل جرم کہلاتا ہے ۔ (۲)
فرانسسی دانشور کارل لکھتے ہیں : گناہ اشیاء کے نظم و ضبط سے روگردانی کا نام ہے ۔
اس نکتہ کو سمجھنا دشوار نہیں کہ گناہ ان معاشرتی قوانین کی پائمالی کا نام ہے جو ارادتا ، قصدا یا بلا ارادہ انجام دیا جائے ۔ (۳)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: لغت نامہ دہ خدا ، مادہ ذنب ۔
۲: حقانی ، حسین و معاونین، بلاہائے اجتماعی ، ص ۱۰۔
۳: اکسیس کارل ، راہ و رسم زندگی ۔ ص ۷۱ سے ۸۰ تک ۔
Add new comment