گناہ
خلاصہ: اللہ تعالیٰ کی رحمت اس قدر وسیع اور پھیلی ہوئی ہے کہ گنہگار انسان اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرکے واپس پلٹ سکتا ہے، لہذا اللہ کی رحمت سے ناامید نہیں ہونا چاہیے۔
خلاصہ: ہوسکتا ہے کہ گنہگار آدمی کو محسوس ہو کہ گناہ کی لذت اس کے فائدے میں ہے، جبکہ ہرگز ایسا نہیں ہے، کیونکہ وہ گناہ کرنے سے گناہ کی عادت ڈال رہا ہے جس کی وجہ سے اپنے آپ کو باندھ رہا ہے۔
خلاصہ: شیطان جو انسان کو گمراہ کرتا ہے اس کا ایک طریقہ کار یہ ہے کہ قدم بہ قدم انسان کو گمراہی کی طرف لے جاتا ہے، لہذا انسان اپنی زندگی کے مختلف مسائل میں خیال رکھے کہ جو شخص اسے گناہ کی طرف مائل کررہا ہے، یہ بات ایک گناہ پر نہیں رکے گی، بلکہ ہوسکتا ہے کہ قدم بہ قدم اس کو گمراہی کی طرف لے جائے کہ انسان کو معلوم بھی نہ ہوپائے کہ دھوکہ کا شکار ہوکر گمراہ ہورہا ہے۔
خلاصہ: استغفار کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اگر گنہگار، استغفار نہ کرے تو اگلے گناہ کے گڑھے میں گرجائے گا، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ سے غافل ہے، اگر استغفار کرے تو وہ غفلت کی نیند سے جاگ گیا ہے اور گناہ سے پرہیز کرنے کی کوشش کررہا ہے، لیکن اگر استغفار نہ کیا تو وہ گناہ سے بچنے میں غفلت کررہا ہے۔
خلاصہ: گناہ کے ظاہر اور باطن کا آپس میں فرق ہوتا ہے، اسی لیے باطن پر بھی توجہ کرنی چاہیے کہ پرکشش ظاہر انسان کو دھوکہ میں نہ ڈال دے۔
خلاصہ: گناہ کے دو پہلو ہوتے ہیں، ایک ظاہری پہلو اور دوسرا باطنی پہلو، انسان گناہ کے ظاہر کو ظاہری حواس کے ذریعے دیکھ کر دھوکہ کا شکار ہوجاتا ہے، لیکن اگر باطنی حواس اور طاقتوں کے ذریعے دیکھے تو اس سے نفرت اور دوری اختیار کرے گا، لہذا گناہ کے ظاہر پر خوش اور راضی نہیں ہوجانا چاہیے، بلکہ اس کے باطن کو دیکھ اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔
خلاصہ: گناہ اگرچہ ظاہری طور پر لذت کا باعث ہو، مگر یہ لذت شیطان اس میں ڈال دیتا ہے جو انسان کو دھوکہ دینے کے لئے ہوتی ہے، جبکہ درحقیقت گناہ کا باطن زہریلا اور نفرت کا باعث ہوتا ہے۔
خلاصہ: دشمن کا کام نقصان دینا ہوتا ہے، شیطان انسان کا دشمن ہے جو گناہ کو انسان کے لئے خوبصورت اور دلچسپ بنا کر دھوکہ دیتا ہے اور اسےکر صراط مستقیم سے گمراہ کردیتا ہے۔
خلاصہ: انسان گناہ کی طرف پہلا قدم نہ اٹھائے، کیونکہ شیطان دوسرا قدم اٹھانے کا وسوسہ کرے گا، اسی طرح قدم بہ قدم گناہ کی طرف دھکیل دے گا۔
مندرجہ ذیل نوشتہ میں وایات کے تناظر میں ترک گناہ کی اہمیت ملاحظہ فرمائیں تاکہ اس سے سبق لیتے ہوئے ہم اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکیں۔