ذکر علی (ع) کی اہمیت

Mon, 02/14/2022 - 08:53

انسان فطری لحاظ سے ایک اچھے ائڈیل اور رول ماڈل کی تلاش میں رہتا ہے مگر ایک ایسا رول ماڈل میں جس میں کوئی کمی اور عیب نہ ہو، انسانوں میں سے جسے بھی اس مقصد کے لئے انتخاب کیا جائے گا وہ بے نقص اور بے عیب نہیں ہوسکتا ۔ ہاں ! معصوم اماموں علیھم السلام کی ذات ہر طرح کے عیب و گناہ سے پاک و صاف ، دنیا کی افتوں اور رنگینیوں سے دور ، شیطانی چالوں سے محفوظ اور علم و ہدایت الہی کی دولت سے مالا مال ہے ۔

تمام معصوم اماموں میں حضرت امیر‌المؤمنین ، امام‌ المتقین علی‌ بن ابی‌طالب (ع) کی ذات اور شخصیت شیعوں کے نزدیک خاص مقام و منزلت اور اہمیت حامل ہے ، جی ہاں اپ کی شخصیت وہ شخصیت ہے جس کی دنیا میں مثال اور نظیر نہیں ، اپ سوار دوش رسالت اور ہمراز پیغمبر ہیں ۔

امام علی ابن ابی طالب علیھما السلام کا نام شیعوں کے زبان زد ہے ، شیعہ بچے اور بوڑھے ، بچپن اور عہد طفولیت ہی سے اپ کا نام لیکر اٹھتے اور بیٹھتے ہیں ، اپ کے نام کے سہارے وزنی چیزیں اٹھاتے اور رکھتے ہیں اور اپ ہی کا نام لیکر بڑے بڑے کام کا اغاز کرتے ہیں ، یہ تمام کا تمام فقط اس لئے ہے کہ وہ خدا سے جدا نہ تھے اور ایک لمحہ کو بھی خدا کی یاد سے غافل نہ ہوئے جیسا کہ اپ نے فرمایا :‌ « ما رَأَیتُ شَیئاً اِلاّ وَ رَأَیتُ اللهَ قَبلَهُ ؛ ہم نے کچھ بھی نہیں دیکھا مگر یہ کہ خدا کو اس سے پہلے دیکھا ۔ » یعنی ہم نے ہر چیز سے پہلے خدا کو دیکھا ۔  [1]

البتہ یہ چیز بھی کسی پر پوشیدہ نہیں کہ خدا کے جسم نہیں ہے اور وہ ظاھری انکھوں سے دیکھنے کے قابل بھی نہیں اسی لئے حضرت نے فرمایا : « لَمْ تَرَهُ الْعُیُونُ بِمُشَاهَدَةِ الْأَبْصَارِ وَ لَكِنْ رَأَتْهُ الْقُلُوبُ بِحَقَائِقِ الْإِیمَانِ؛ خدا کو ظاھری انکھوں سے نہیں دیکھا جاسکتا مگر دل کی انکھوں اور صحیح ایمان کے وسیلہ سے اسے دیکھا جاسکتا ہے ۔ » [2]

مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم امام علی (ع) کے سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ « ذِكْرُ عَلِیٍّ عِبَادَةٌ ؛ علی کا ذکر اور اپکی یاد عبادت ہے »[3] نیز ایک دوسری روایت میں یوں ایا ہے کہ حضرت (ص) نے فرمایا «زَیِّنُوا مَجَالِسَكُمْ بِذِكْرِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ؛ اپنی مجلسوں کو علی کے ذکر سے زینت دو » [4] عایشہ نے بھی اس حدیث کو متعدد بار لوگوں سے نقل کیا ہے ۔[5]

امام علی (ع) کا اسم گرامی

اچھا نام انسان کی شخصیت میں اثر انداز ہے البتہ نام تنہا انسان کی ترقی اور سعادت کا سبب نہیں بن سکتا بلکہ انسان کی سعادت و ترقی میں مختلف کردار میں سے ایک کردار اچھے نام کا بھی ہے ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ رسول اسلام (ص) نے فرمایا « اسْتَحْسِنُوا أَسْمَاءَكُمْ فَإِنَّكُمْ تُدْعَوْنَ بِهَا یَوْمَ الْقِیَامَةِ قُمْ یَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ إِلَى نُورِكَ وَ قُمْ یَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ لَا نُورَ لَكَ ؛ اپنے بچوں کیلئے اچھے نام کا انتخاب کرو کہ یقینا اپ لوگ قیامت کے دن اسی نام سے بلائے جائیں گے ۔ » [6]

ایک شخص نے امام جعفر صادق (ع) کی خدمت میں عرض کیا اپ پر قربان جاوں ہم اپنے بچوں کا نام، اپ اور اپ کے اجداد کے نام  پر رکھتے ہیں کیا یہ عمل ہمارے لئے فائدہ مند ہے ؟ تو حضرت (ع) نے فرمایا « ای وَاللهِ. وَ هَلِ الدّینُ اَلَّا الحُبّ وَ البُغض! "قالَ اللهُ: إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونی‏ یُحْبِبْكُمُ اللَّهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ؛ ہاں خدا کی قسم ! کیا دین محبت اور بغض کے سوا کچھ اور بھی ہے ؟ ! خداوند متعال کا ارشاد ہے کہ [ اے پیغمبر کہدیجئے ] کہ اگر ہم سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی اور اتباع کرو خداوند متعال بھی تم سے محبت کرے گا اور تمھاری گناہوں کو بخش دے گا ۔ [7]

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[1] منهاج النجاح فی ترجمة مفتاح الفلاح، ص443
[2] اصول كافی(ناشر:‌ اسلامیه)، ج‏1، ص97
[3] كشف الیقین فی فضائل أمیرالمؤمنین علیه‌السلام، ص449
[4] مستدرك‏‌الوسائل چاپ: آل‌البیت، ج12، ص393
[5] كشف الیقین فی فضائل أمیرالمؤمنین علیه‌السلام، ص450
[6] کلینی ،  اصول ‌كافی، ج6، ص19
[7] مستدرک ‌الوسائل( پبلیشر آل‌البیت)، جلد15، ص128

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 27