اعمال وعبادات
خلاصہ: نیکیوں کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں جب انسان غور کرے تو واضح ہوتا ہے کہ نیک کام کے صرف ایک پہلو کو ادا کرنا کافی نہیں، بلکہ اس کے مختلف پہلوؤں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔
خلاصہ: بعض لوگ نماز نہ پڑھنے کے لئے، نمازیوں پر اعتراض کرتے ہیں، یہ شیطانی وسوسہ ہے، اس سے پرہیز کرنا چاہیے اور نماز پڑھنی چاہیے۔
جنت وہ جگہ ھے جس کو خدا کی معرفت حاصل کرنے والے اور اس کی عبادت کرنے والے مومنین ،متقین اور صالحین کے لئے خداوندعالم نے آمادہ کررکھا ہے،جہنم کفار اور گناہگاروں کے لئے انتقام اور خوف و وحشت کی جگہ ہے۔
جس چیز کے بارے میں انسان سب سے پہلے اعتقاد پیدا کرتا ہے وہ اسلام ہے، اور اسلام سے ایک درجہ اوپر، ایمان ہے، اور ایمان سے ایک درجہ اوپر، تقوی ہے، اور تقوی سے ایک درجہ اوپر، یقین کا درجہ ہے ۔
نماز او دعا وہ بہترین وسیلہ ہے کہ جو عبد کو معبود سے ملا دیتا اور مخلوق سے بے نیاز کرکے بس خالق کے ہی در کا سوالی بناتا ہےا۔
سورہ ذاریات کی آیت ۵۶ میں جنّ اور انسان کی خلقت کا مقصد، اللہ کی عبادت بیان ہوا ہے: "وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ"، "اور میں نے جِنوں اور انسانوں کو پیدا نہیں کیا مگر اس لئے کہ وہ میری عبادت کریں"۔
خلاصہ: انسان ایسی مخلوق ہے جس کے مختلف پہلو ہیں، اسی لیے صرف ظاہر سے لوگوں کی حقیقت کو نہیں سمجھا جاسکتا۔
خلاصہ: انسان جب اپنی انسانیت اور بلند مقام کو دیکھے تو اس حقیقت کا ادراک کرسکتا ہے کہ کھیل کود کے لئے پیدا نہیں ہوا، بلکہ اللہ کی عبادت کے لئے خلق ہوا ہے۔
خلاصہ: انسان کے ظاہر اور باطن کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے، انسان کے اعمال اس کے باطن اور صفات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
خلاصہ: جب انسان نیکی کرنا چاہے تو اس کی توجہ رہنی چاہیے کہ کیا اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اور آخرت کی یاد میں نیکی کررہا ہے یا اپنے دنیاوی مقاصد کو پورا کرنے کے لئے بظاہر نیک کام کرتا ہے۔