عقاید
خلاصہ: انسان جس طرح دنیا میں دنیاوی کاموں میں وقت سے پہلے فائدے اور نقصان کا خیال رکھتا ہے اسی طرح آخرت کا بھی وقت آنے سے پہلے خیال رکھے۔
پیغمبر سے توسل اور دعا علماء اور بزرگان دین کا شیوہ اور انکی سیرت رہی ہے جبکہ وہابیت اسے بدعت گردانتی ہے جوکہ خود ایک بدعتی کلام ہے۔
متعدد روایات اس سلسلے موجود ہیں جو دعا و توسل اور شفاعت پر واضح دلیل ہیں لیکن وہابیت اپنی ہٹ دھرمی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے اور اس بنیاد پر مسلماوں کی اکثریت پر کفر کا فتوا لگا دیتی ہے۔
خلاصہ: صرف اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ کون لائقِ امامت ہے، لہذا جسے اللہ تعالیٰ امام بنائے وہ معصوم بھی ہے۔
خلاصہ: اللہ کے علاوہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ امام بنائے، لہذا لوگوں نے اللہ کے بنائے ہوئے اماموں کو چھوڑ کر جسے بھی امام بنایا، اس نے ضرور لوگوں کو گمراہ کیا۔
خلاصہ: عصمتِ امامؑ پر کئی عقلی اور نقلی دلائل پائے جاتے ہیں، ان میں سے ایک عقلی دلیل یہ ہے کہ امامؑ کا معصوم ہونا، اللہ تعالیٰ کے عدل کا تقاضا ہے۔
خلاصہ: گنہگار لوگوں کا قیامت کے دن عذاب تب صحیح ہے کہ ان پر حجت تمام ہوچکی ہو اور اگر امام، معصوم نہ ہو تو وہ اپنی نافرمانی کے لئے عذر پیش کرسکتے ہیں کہ ہم پر حجت تمام نہیں ہوئی تھی۔
خلاصہ: عصمتِ امامؑ پر کئی نقلی اور عقلی دلائل پائے جاتے ہیں، عقلی دلائل میں سے ایک تسلسل کے ناممکن ہونے کی دلیل ہے۔ اس دلیل سے ثابت ہوتا ہے کہ امام کو معصوم ہونا چاہیے۔
خلاصہ: انبیاء (علیہم السلام) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی عصمت پر عقلی اور نقلی مختلف دلائل پائے جاتے ہیں، ایک عقلی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو مقصد مقرر کیا ہے، عصمت کے بغیر اس کی تکمیل ناممکن ہے۔
خلاصہ: انبیاء (علیہم السلام) اور ائمہ معصومین (علیہم السلام) کی عصمت پر مختلف عقلی اور نقلی دلائل پائے جاتے ہیں، ایک عقلی دلیل "اعتماد" ہے۔